کشمیری ہانگل بریڈنگ سینٹر ترال: جنوبی کشمیر کا ترال علاقہ اپنی منفرد شان و شوکت اور خوبصورتی کی وجہ سے پورے کشمیر میں مشہور ہے تاہم یہاں کا سیاحتی مقام شکارگاہ نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مقبول ہو رہا ہے کیونکہ یہاں کشمیری ہانگل بریڈنگ سینٹر کو تقریباً بارہ سال کی طویل مدت کے بعد شروع کیا گیا جسکی عوامی سطح پر پزیرائی ہو رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سینٹرل زو اتھارٹی آف انڈیا نے اس ہانگل بریڈنگ سینٹر کو 2008 میں منظوری دی تھی جسکے بعد کام شروع کیا گیا اور اس دوران کئ ملکی اور بین الاقوامی ٹیموں نے مزکورہ سینٹر کا دورہ کیا۔ کام اگرچہ پہلے سالوں میں سست روی کا شکار ہوا وہیں بعدازاں عوامی سطح پر اس سینٹر پر کام میں تیزی لانے کے بعد وائلڈ لائف محکمے کی جانب سے بریڈنگ سینٹر پر کام تیزی سے ہونے لگا۔
یہاں سال 2022 میں مارچ کے وسط میں داچھی گام نیشنل پارک سے لائی گئی ایک مادہ ہانگل تیندوے کا شکار ہوگئی تھی۔ جسکے بعد مرکزی اور مقامی سرکار نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیکر کئ ٹیموں کو یہاں بھیجا جنھوں نے جائزہ لینے کے بعد ضروری اقدامات کرنے کامنصوبہ پیش کیا۔ جسکے بعد فنڈس کو واگزار کیا گیا اور ہانگل بریڈنگ سینٹر کے ارد گرد جدید پوشیدہ کیمرے لگائے گئے۔ جس کے بعد شکارگاہ کے جنگلات میں ڈیڑھ درجن سے زائد کشمیری ہرن گھومتےنظر آ رہے ہیں اور پھر انکو قدرتی طور بریڈنگ سینٹر تک لانے کے لیے منصوبہ بنایاگیا۔
مزید پڑھیں:Haj Pilgrims Return اننت ناگ میں حاجیوں کے پہلے قافلہ کا والہانہ استقبال
وائلڈ لائف محکمہ کے اعلی عہدیدار سید انتصار سہیل نے میڈیا کو بتایا کہ کشمیری ہانگل کی بریڈنگ کے لیے بنائے گے، اس سینٹر کو دو ماہ قبل شروع کیا گیاہے۔ جبکہ محکمہ دو مادہ ہانگل کو بغیر ہینڈلنگ کے قابو کرنے میں کامیاب ہوا ہے جن کی نگرانی خفیہ کیمروں کے ذریعے کی جا رہی ہے اور اب محکمہ کی کوشش ہے کہ نر ہانگل کو لاکر یہاں بریڈنگ کے لیے ماحول تیار کرے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سینٹر دنیا کا پہلا ایسا بریڈنگ سینٹر ہے۔ جہاں قدرتی طریقے سے کشمیری ہانگل کی بریڈنگ کی جائے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ ایک سائنٹفک سینٹر ہے جہاں ان ہانگلوں کو افزائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ ایک سروے کے مطابق کشمیر میں ہانگل کی تعداد 289 تک پہنچ گئی ہے۔ جنکی تعداد سال 2021 میں 263 تھی۔