تقریباً دو سال کے لمبے عرصے کے بعد جہاں وادیٔ کشمیر میں اسکول کھلنے کے ساتھ ہی بچوں اور والدین نے راحت کی سانس لی تھی اور انہیں امید تھی کہ اب وہ اسکول جاپائیں گے لیکن اب محکمۂ تعلیم نے پلوامہ ضلع میں قریبا 139 اساتذہ کو پرائمری اور ہائی اسکول کے مختلف ہائیر سیکنڈری اسکولوں میں تعینات کرنے کا حکم نامہ جاری کیا جس کی وجہ سے مقامی سطح پر لوگ حیران ہیں، وہیں اساتذہ بھی پریشان ہیں۔ 'Govt Order is affecting education in Gov't schools'
اطلاعات کے مطابق ترال کے متعدد پرائمری، مڈل اور ہائی اسکولوں سے بھی ایسی ہی شکایات مل رہی ہیں، جس کی وجہ سے طلبہ میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ Students unhappy over Education Department order
ادھر محکمۂ تعلیم کے زمہ دار بھی اس حکمنامے کو بنیادی تعلیم کے لیے سم قاتل قرار دے رہے ہیں۔ Education Department order
زونل ایجوکیشن آفیسر ترال جاوید احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اس فیصلے سے سرکاری اسکولوں میں معیاری تعلیم متاثر ہوگی۔