اردو

urdu

ETV Bharat / state

Director Agriculture visits Wakherwan ناظم زراعت نے بیج کے کھیتوں کا معائنہ کیا

محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر چودھری محمد اقبال نے ضلع پلوامہ کے وخرون علاقہ کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے کسانوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور علاقے میں مختلف اقسام کے بیج کی کاشت کے بارے میں تفصیلی جانکاری حاصل کی۔ Director Agriculture Visits Wakherwan area of South kashmir’s Pulwama District

ناظم زراعت نے کیا بیج کے کھیتوں کا معائنہ
ناظم زراعت نے کیا بیج کے کھیتوں کا معائنہ

By

Published : May 2, 2023, 3:42 PM IST

ناظم زراعت نے کیا بیج کے کھیتوں کا معائنہ

پلوامہ (جموں و کشمیر) :جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جہاں مختلف اقسام کے میوہ جات، سبزیوں اور زعفران کی کاشت کی جا رہی ہے جو جہاں کی اکثر آبادی کا ذریعہ معاش بھی ہے۔ میوہ اور سبزیوں کے ساتھ ساتھ اب وادی کشمیر خاص کر پلوامہ ضلع کے وخروان علاقے میں مختلف اقسام کی سبزیوں کے بیج کی کاشت کی جا رہی ہے۔ بیج کی کاشت کے ساتھ مقامی کسانوں کی خاصی تعداد وابستہ ہے جن میں نوجوان کسان بھی شامل ہیں۔ قبل ازیں، علاقے میں بیج کافی کم تعداد میں تیار کئے جا رہے تھے تاہم محکمہ زراعت کی مدد سے سینکڑوں کنال اراضی پر مختلف سبزیوں کے بیج کی کاشت کی جا رہی ہے۔

محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر، چوہدری محمد اقبال، نے محکمہ کے دیگر افسران کے ہمراہ ضلع پلوامہ کے وکھرون گاؤں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گاجر، مٹر اور دیگر سبزیوں کے کھیتوں کا معائنہ کیا اور بیج تیار کرنے والے کسانوں سے گفتگو کی اور درپیش مشکلات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ ناظم زراعت نے کسانوں سے بات کرتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ محکمہ زراعت ان کی ہر قدم پر مدد کے لئے تیار ہے اور کسانوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے وہ سنجیدہ اقدامات اٹھائیں گئے۔

ایک مقامی کسان، نذیر احمد میر، نے محکمہ زراعت کے افسران کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی جانب سے کسانوں کو جانکاری دی جاتی ہے اور تکنیکی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’علاقے میں اس سے قبل اس طرح اور اس پیمانے پر سبزیوں کے بیج تیار نہیں کئے جاتے تھے لیکن محکمہ زراعت کے افسران نے وقتاً فوقتاً ہماری رہنمائی کی اور کسانوں نے بھی اب زیادہ سے زیادہ اراضی پر بیج آگانا شروع کر دیا ہے۔‘‘ کسانوں نے درپیش مشکلات کے حوالہ سے کہا: ’’ہم گاجر، مولی، مٹر اور دیگر اقسام کی سبزیوں کے بیج کی کھیتی انجام دے رہے ہیں تاہم سنچائی کے لیے پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے ہم زیادہ بیج نہیں اگا سکتے۔ محکمہ کے ڈائریکٹر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کھیتوں کے لیے سینچائی کا معقول انتظام کیا جائے گا جس سے ہم زیادہ سے زیادہ اراضی پر کھیتی باڑی انجام دیں سکیں گے اور کسانوں کی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا۔‘‘

کسانوں نے دعویٰ کیا کہ ’’مقامی طور پر تیار کردہ بیج کی بازار میں معقول قیمت نہیں ملتی جس کے لئے محکمہ سے اس جانب توجہ مرکوز کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ منافع حاصل ہو سکے۔‘‘ کسانوں کا کہنا تھا کہ بیج کی پراسیسنگ اور پیکنگ کا معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کافی کام قیمت پر بیج فروخت کرنا پڑ رہا ہے۔ ادھر، ناظم زراعت چودھری محمد اقبال نے کہا کہ مقامی کسانوں کا اندراج سیڈ پروڈکشن چین کیا گیا ہے اور اب یہ محکمہ زراعت کا تصدیق شدہ بیج تیار کرنے والے کسانوں کی فہرست میں شامل ہے۔ جبکہ ہالسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف سبزیوں کے بیج یہاں مقامی سطح پر ہی تیار کئے جائیں گے کیونکہ وادی کشمیر کا موسم بیج تیار کرنے کے لئے سب سے موزوں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے کسانوں کو محکمہ زراعت کے پورٹل پر رجسٹر کیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ محکمہ زراعت ہروقت کسانوں کی مدد کے لئے مستعد اور کمر بستہ رہتا ہے اور محکمہ کی جانب سے ہر ایک امدد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ منافع حاصل ہو سکے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ محکمہ زراعت سے وابستہ رہیں تاکہ وہ نوکریوں کے چکر میں پڑنے کے بجائے روزگار کمانے کے اہل ہو سکیں۔ ان کے مطابق ’’زراعت کا شعبہ واحد ایک ایسا شعبہ ہے جو لوگوں کو روزگار کے مختلف مواقع فراہم کرتا ہے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details