ترال:جموں و کشمیر کے ترال میں ہر بدھوار کو انتظامیہ کی جانب سے دور دراز مقامات پر گرام سبھاوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ عوامی نمائندوں کو ان گرام سبھاوں میں نظر انداز کرنا چہ معنی دارد ہے۔ ان خیالات کا اظہار پی ڈی پی کے ترجمان اور ڈی ڈی سی ممبر ترال ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کیا. انہوں نے بتایا کہ ایک طرف سرکاری سطح پر منعقدہ پروگراموں میں بڑے طمطراق سے مختلف پروجیکٹس کا اعلان کیا جاتا ہے وہیں بعد میں جب لوگ انتظامیہ سے رابطہ کرتے ہیں تو انھیں کہا جاتا ہے کہ پنچایتی راج نمائندے فنڈس ریلیز کریں گے جسکے بعد کام شروع ہوگا۔
ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ اگر پیسہ پنچایتی راج اداروں سے حاصل کیا جارہا ہے تو پنچایتی راج نمائندوں کو گرام سبھا یا بلاک دیوس میں دعوت کیوں نہیں دی جاتی کیونکہ انتطامیہ کے افسران کو معلوم ہے کہ ہم ان سے سوالات کریں گے اور فنڈس کا حساب لیں گے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ انتظامیہ اور ڈی ڈی سی ممبران کے درمیان تال میل نہیں ہے تب ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ اس وقت بیوروکریسی اپنا دبدبہ قائم رکھنا چاہتی ہے لیکن یہ بات با لکل غلط ہے اور اس ضمن میں عوام کے چنے ہوئے نمائندوں کو نظر انداز کرنے سے ترقی کے مطلوبہ اہداف حاصل ہی نہیں ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی ایل جی منوج سنہا کو اس حوالے سے ایک میمورنڈم پیش کریں گے۔