ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے بلاک لورن کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کو لیکر لورن پنچایت کھڑپہ کے متعدد وارڈز کے لوگوں نے اپنا زوردار احتجاج کیا۔
اس موقع پر محمد فاروق نے کہا کہ جب تک ان وارڈوں کو سڑک کی سہولیات سے نہیں جوڑا جاتا ہے۔ تب تک ہم سب انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ترقی یافتہ دور میں بھی ہم سڑک جیسی سہولیات سے محروم ہیں جو کہ بڑی ہی افسوس اور دکھ کی بات ہے۔ عوام بغیر سڑک کے سخت پریشان ہے، جس کو لیکر عوام آج احتجاج کرنے پر مجبور ہوئی جس میں پنچایت کھڑپہ کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے جب سے دفعہ 370 ہٹی ہے تب سے کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہاں جموں و کشمیر کی حکومت ہوتی تو اب تک سڑک بن چکی ہوتی۔ واضع رہے بابا داؤد خاکی تا محلہ شیخاں سڑک کا ٹینڈر 2016 میں ڈالا گیا تھا اور اس گاؤں کو بھی سڑک کی سہولیات دینے کے خواب دکھائے گئے تھے، سڑک تو دور کی بات ابھی تک سڑک کام بھی شروع نہیں کیا گیا۔ ان کے علاوہ ظفر چودہری نے کہا کہ کئی بار اس معاملے پر انتظامیہ سے بات کی گئی اور ان کا صرف یہی کہنا ہوتا تھا کہ آج نہیں تو کل آپ کی سڑک کا کام شروع کروایا جائے گا لیکن آج تک نا ہی سڑک کا کام شروع ہوا اور نا رابطہ پل کو مکمل کیا گیا جبکہ 60 لاکھ روپے کی لاگت سے پل کو تعمیر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'کشمیری ثقافت اور فنکاروں کے لیے بہت کچھ کرنا ہے'
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کرتے ہوئے کہا کہ جلد سے جلد سڑک کا کام شروع کیا جائے اور ان لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے نہیں تو جب تک ان لوگوں سڑک نہیں دی جائے گی تب تک انتخابات سے بائیکاٹ کریں گے۔ احتجاج کے دوران بشیر احمد، ممتاز احمد شیخ، غلام محمد شیخ، عبدالرشید، وزیر محمد بھٹ، عبدالجبار و ثناءاللہ سرپنچ موجود رہے۔