ضلع میں چکام دا باغ کی 'راہِ ملن' سے ایل او سی کے آر پار ہونے والے کراس ایل او سی ٹریڈ بحال ہو گیا ہے۔
جس میں دونوں جانب سے سامان سے بھرے 35۔35 ٹرک بھارت کی طرف سے پاکستان گئے ہیں۔کراس ایل او سی ٹریڈ بحال ہونے سے کراس ایل او سی ٹریڈرس ایسو سی ایشن کے پردھان پون آنند کا کہنا ہے کہ دو دن قبل ایل او سی پر گولہ باری ہونے کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی تھیں۔
ڈسٹرکٹ ڈولپمنٹ کمشنر نے بتایا کہ تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہونے کی وجہ سے وادی میں یہاں پھلوں اور سبزیوں سے بھرے 100 ٹرک کھڑے رہ گئے تھے۔ مقامی تاجر ایسو سی ایشن نے کل شام ڈی ڈی سی سے ملاقات کر ان سے ٹرکوں میں لدے پھلوں کے خراب ہونے کی بات بتائی تھی۔ جس کے بعد آج ٹریڈ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایسو سی ایشن کے ایک رکن نے بتایا کہ ہم نے یہاں سے سامان سے بھرے 35 ٹرک اسُ پار بھیجے اور اس پار سے 35 ٹرک ہمارے ٹریڈ سینٹر آ گئے ہیں۔
پون آنند کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر فائرنگ سے تعلقات تو کشیدہ ہوتے ہی ہیں تجارتی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوجاتی ہیں اور کاروبار پر برا اثر پڑتا ہے جس سے ہمیں آئے دن نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔