اردو

urdu

شوہر ایک برس سے کوما میں لیکن بیوی بنی ہمت کی مثال

درد کا حد سے گذر جانا ہے دوا ہونا، یہ مصرعہ اورنگ آباد کی ایک خاتون بھنور تائی پر صادق آتا ہے جن کے شوہر گزشتہ ایک برس سے کوما میں ہے لیکن بھنور تائی آج پوری بستی کے لیے امید کی کرن بنی چکی ہے۔

By

Published : May 14, 2020, 11:06 PM IST

Published : May 14, 2020, 11:06 PM IST

Updated : May 28, 2020, 1:14 PM IST

image
image

اس خاتون کی کوششوں کا نتیجہ یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود بستی کی درجنوں خواتین کو ماسک بنانے کا روزگار ملا ہے اور کسی نہ کسی طرح ان کے گھر کا چولہا جل رہا ہے۔

مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے بیڑ بائی پاس روڈ پر مضافاتی علاقہ ہے، لاک ڈاؤن کے دوران یہاں ٹین شیڈ میں ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔

ماسک پروجیکٹ کی انچارج بھنور تائی کا سال بھر پہلے تک ایک ہنستا کھیلتا خاندان تھا لیکن پیشے سے صحافی ان کے شوہر گنیش بھنور ایک حادثے کے بعد کوما میں چلے گئے جس کے بعد اس خاندان کی دنیا بدل گئی۔

شوہر کے علاج میں ان کا سب کچھ چلا گیا اب دو معصوم بچوں کے علاوہ ساس اور سسر سمیت پورے خاندان کی ذمہ داری تنہا بھنور تائی کے کاندھوں پر ہے۔

ایسے میں لاک ڈاؤن ان کے لیے کسی عتاب سے کم نہیں لیکن چاہ کو راہ کے مصداق ایسی سبیل نکل آئی کہ بھنور تائی اب پوری بستی کی درجنوں خواتین کے لیے روزگار کا ذریعہ بن گئی ۔

پولیس کمشنر چرنجیوی پرساد کی سربراہی میں جاری کمیونٹی پولسنگ کے ذریعے چند سماجی تنظیموں کے اشتراک سے اس بستی میں ماسک بنانے کا پروجیکٹ شروع کیا گیا اس کے لیے ان لوگوں کو باضابطہ تربیت دی گئی اور سلائی مشینیں بھی فراہم کی گئیں۔

شہر کی اس مضافاتی بستی میں دلت طبقے کی اکثریت ہے لاک ڈاؤن کے دوران روزی نہیں تو فققہ جیسے سنگین حالات سے یہ لوگ دوچار تھے لیکن پولیس کے ذریعے ماسک کی تیاری کی آڑ میں کسی طرح دو وقت کی کی روٹی کا انتظام ہورہا ہے بھنور تائی کے معاونین اسے غیبی مدد سے تعبیر کررہے ہیں ۔

Last Updated : May 28, 2020, 1:14 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details