ممبئی: این سی پی کی صدارت سے شردپوار کے استعفیٰ کے بعد ممبئی میں واقع ان کی رہائش گاہ سلور اوک پر میٹنگ جاری ہے۔ اس میٹنگ میں سپریا سولے اور اجیت پوار سمیت تمام سینئر لیڈران موجود ہیں۔ وہیں اس موقع پر این سی پی کے اراکین اسمبلی راجندر شنگانے، پراجکت تنپورے، وکرم کالے، باباجی درانی، امیش پاٹل اور محبوب شیخ نے صبح شرد پوار سے ملاقات کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ شرد پوار دو تین دن تک بعد کوئی فیصلہ لیں گے۔ وہیں این سی پی لیڈران مسلسل میٹنگیں کررہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ این سی پی کی کمان کون سنبھالے گا تذبذب برقرار ہے۔ شرد پوار کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد یشونت راؤ چوان سینٹر کا پورا ماحول ہی ماتم میں تبدیل ہوگیا ہے۔ شرد پوار کے فیصلے نے این سی پی کے تمام سینئر لیڈروں، اراکین پارلیمان، اراکین اسمبلی اور کارکنان کو حیران کر دیا۔ پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل، شرد پوار کے پاس بیٹھے تھے ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ یہی نہیں کئی رہنماؤں اور کارکنوں کے جذبات ظاہر ہوتے نظر آئے اس دوران اجیت پوار کو ہال میں سب کو تسلی دیتے ہوئے دیکھا گیا۔
جینت پاٹل، انیل دیشمکھ، پرفل پٹیل، چھگن بھجبل، حسن مشرف، جتیندر اوہاڈ، دھننجے منڈے سمیت تمام اہم رہنما جذباتی نظر آئے شرد پوار کے اس فیصلے سے ہر کوئی حیران ہے۔ جب شرد پوار نے فیصلہ سنایا تو کارکنوں نے نعرے بازی شروع کردی۔ انہوں نے شرد پوار کے فیصلے کی مخالفت کی کارکنان اور عہدیداروں نے ٹھان لیا کہ جب تک فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا ہم ہال سے نہیں نکلیں گے۔ نعرے بازی سے ہال میں افراتفری مچ گئی۔ شرد پوار کے سامنے کارکنان جذباتی ہو گئے اس دوران اجیت پوار اور سپریا سولے سمیت دیگر اہم لیڈروں نے سب کو سمجھانے کی کوشش کی۔ این سی پی کے تمام لیڈروں نے شرد پوار کے فیصلے کو واپس لینے کے لیے ایک ایک کر کے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ جینت پاٹل، انیل دیشمکھ، سنیل ٹتکرے، چھگن بھجبل، پرفل پٹیل، فوزیہ خان، دھننجے منڈے سمیت کئی سرکردہ لیڈروں اور عہدیداروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اجیت پوار نے کہا کہ کارکنان کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی جو فیصلہ کرے گی وہ پوار صاحب کو قابل قبول ہوگا لیکن کارکنان سننے کو راضی نہیں۔ اجیت پوار نے کہا کہ شرد پوار نے کسی کی ہدایت پر یا کسی کا اعتماد نہیں لیا۔ آپ اور میں شرد پوار کے فیصلے سے حیران ہیں آپ جذباتی ہو گئے ہیں پرفل پٹیل نے کہا کہ ہمارے جذبات ایک جیسے ہیں۔ پٹیل نے یہ بھی درخواست کی کہ شرد پوار فیصلہ واپس لیں۔