اردو

urdu

ETV Bharat / state

تھانے: بجلی کمپنی کے خلاف احتجاج

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل شہر ممبرا کلوا اور دیوا کی بجلی خدمات کو پرائیویٹ فرینچائزی کمپنی کے سپرد کئے جانے کے خلاف شہریوں نے کلوا کھارے گاؤں سے تھانے ضلع کلکٹر کے دفتر تک پیدل مارچ نکالا۔

بجلی کمپنی کے خلاف احتجاج

By

Published : Nov 1, 2019, 5:24 PM IST

صنعتی شہر بھیونڈی کے بعد اب ممبرا کلوا اور دیوا کی بجلی خدمات کو پرائیوئٹ کمپنی ٹورینٹ پاور کے سپرد کرنے کی نا صرف بات چل رہی ہے بلکہ پس پردہ تیاری بھی مکمل ہوچکی ہے جس کو لیکر روز اوّل سے ہی علاقے کی عوام کے ساتھ ساتھ سیاسی و سماجی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔

بجلی کمپنی کے خلاف احتجاج، ویڈیو

اس احتجاجی مارچ میں مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کیا۔

بجلی محکمہ کو نجی کمپنی دینے کے بعد متعدد بار پیدل مارچ، بھوک ہڑتال میمورنڈم دینے کا سلسلہ جاری ہے لیکن ٹورینٹ کو ہری جھنڈی دکھائی جاچکی ہے اور وہ اس شہر میں اپنے قدم جمانے میں مشغول ہے۔

بجلی محکمہ کو نجی کمپنی کو دیے جانے کے بعد ایک بار پھر ٹورینٹ ہٹاؤ کریتی سمیتی کے بینر تلے کلوا کے کھارے گاؤں سے لیکر تھانے ضلع کلکٹر دفتر تک ایک پیدل مارچ نکالا گیا جس میں کلیان دیہی علاقے کے نو منتخب رکن اسمبلی راجو پاٹل، دشرتھ پاٹل، باباجی پاٹل، ہیرا پاٹل، عبدالرؤف لالہ، رفیق مقادم، عبد العزیز شیخ (باٹا) نیز ممبرا کلوا و دیوا کی سیکڑوں سماجی وسیاسی شخصیات نے حصہ لیا۔

احتجاجی دھرنے میں عوام کا ایک سیلاب امڈ پڑا۔
احتجاجی وفد نے تھانے ضلع کلکٹر کو مطالباتی میمورنڈم پیش کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ اس شہریان ٹورینٹ پاور یا کسی بھی طرح کے نجکاری کے خلاف ہیں اس لیے یہاں کوئی بھی پرائیویٹ کمپنی نہ لاتے ہوئے سابقہ کمپنی ایم ایس ای ڈی سی ایل میں ہی سدھار لانے کی کوشش کی جائے۔

اس وفد میں شامل دشرتھ پاٹل نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہم سے وعدہ لیا گیا تھا کہ نئی حکومت بننے کے بعد ہی اس پر کوئی حتمی فیصلہ لیا جائے گا اور یہاں ابھی تک حکومت بنی بھی نہیں اور ٹورنٹ پاور کمپنی نے اپنے کام کاج بھی شروع کر دیے۔

جب کہ ایم این ایس کے نو منتخب رکن اسمبلی راجو پاٹل نے کہا کہ ٹورینٹ کمپنی کا بھیونڈی میں ریکارڈ بہت خراب ہے لوگ ان سے پریشان ہیں اور لائٹ بل بھرنے میں تاخیر ہونے پر یہ ان پر مقدمہ کرلیا جاتا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد جیل بھیجے جاچکے ہیں اس لیے ہم نے کلکٹر کو اس بات سے باور کرایا ہے کہ ہمیں ٹورینٹ کمپنی نہیں چاہیے اور اگر اس کی آفس کھلی تو لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ ایم آئی ایم کے مقامی صدر عبدالرؤف لالہ نے بتایا کہ یہ آندولن دیوا، ممبرا، ریتی بندر، کلوا باشندوں کا تھا اور ہم سب کی ایک ہی منشی ہے کہ ٹورینٹ کے تعلق سے عوام میں ناراضگی ہے، بھیونڈی شہر کے لوگ اس کی مثال ہیں، بھیونڈی میں اب تک اس کمپنی نے 17 ہزار صارفین پر کیس درج کرایا ہے، اس لیے ہم اس کمپنی کی مخالفت کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details