جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی صدارت والی بینچ نے اپنے حکم میں واضح کیا کہ آرٹیکل 32 کے تحت درخواست مسترد نہیں کی جا سکتی، اس کے ساتھ ہی عدالت نے ارنب گوسوامی کے خلاف ناگپور میں درج ایف آئی آر کو ممبئی منتقل کئے جانے کے اپنے عبوری حکم پر آخری مہر لگا دی اور کہا کہ ممبئی پولیس ہی معاملے کی جانچ کرے گی۔
ارنب گوسوامی کو راحت - جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ
ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو سپریم کورٹ سے ایک بار پھر راحت مل گئی اور عدالت نے ان کے خلاف تادیبی کارروائی پر تین ہفتوں تک کے لیے روک لگانے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف درج معاملوں کی تفتیش کی ذمہ داری مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سونپنے سے انکار کر دیا۔
ارنب گوسوامی
تاہم عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ ارنب کے خلاف مختلف ریاستوں میں درج ایف آئی آر ہر طرح سے ایک جیسی تھیں، لہذا ناگپور کی ایف آئی آر کے علاوہ تمام ایف آئی آرمنسوخ کی جاتی ہے، انہوں نے ممبئی پولیس کمشنر کو ارنب کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔
بینچ نے ارنب کی گرفتاری کے حوالہ سے 24 اپریل کو جاری عبوری روک کو ایک بار پھر تین ہفتوں کے لیے بڑھا دی اور اس دوران مستقل راحت کے لیے متعلقہ عدالت کے سامنے جانے کی اجازت دے دی۔