ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ 'امام کے خلاف ملک سے بغاوت کا مقدمہ 'آئین کے منافی' ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو جیل میں ہونا چاہیے کیوںکہ انہوں نے متعدد قابل اعتراض بیانات دیے ہیں۔'
اعظمی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف درج بغاوت کا مقدمہ آئین کے منافی تھا۔ اترپردیش کے وزیر اعلی نے گذشتہ برسوں میں متعدد قابل اعتراض تبصرے کیے ہیں لیکن ان پر کبھی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہیں اپنے ریمارکس کی وجہ سے جیل میں ہونا چاہیے'۔
ابو عاصم اعظمی نے شرجیل امام کی حمایت کی انہوں نے کہا کہ 'ملک میں جمہوریت موجود ہے جیسا کہ بابا صاحب امبیڈکر کے قانون نے لوگوں کو بولنے کا حق دیا ہے۔ شرجیل نے کچھ کہا تھا تو آپ نے ان کے خلاف کارروائی کی۔ یہ حکومت اپنے مفاد کو حاصل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔ مسلمانوں کی حالت واقعی خراب ہے۔ حکومت مسلمانوں اور دلتوں کے ساتھ ناانصافی رہی ہے۔'
آدتیہ ناتھ پر تنقید کرتے ہوئے ایس پی رہنما نے کہا ' یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں لیکن آپ شرجیل کے تبصروں کی تحقیقات کریں گے۔ یہ حکومت خوفزدہ اور مایوس ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت کو ان کے (بی جے پی) کے ہاتھوں سے آزاد کروانے کی ضرورت ہے'۔
شرجیل امام کے بیان پر انہیں پولیس ریمانڈ میں رکھا گیا ہے۔اس پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 124 اے ، 153 اے اور 505 کے تحت برادریوں کے درمیان بغاوت اور اشتعال انگیزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔