ممبئی:مہاراشٹر میں تقریباً 10 آزاد اراکین اسمبلی کے ایک گروپ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ وزارتی عہدہ کے لیے اپنا دعویٰ ترک کرنے کا فیصلہ کیا، اُنہوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کی موجودہ سیاسی پیش رفت سے ناراض ہیں۔ پرہار جن شکتی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اوم پرکاش بی عرف بچو کڈو کی قیادت میں آزاد امیدواروں نے کہا کہ وہ کابینہ کے عہدوں کے لیے جاری مطالبے سے ناراض ہیں خاص طور پر نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے حکومت میں شامل ہونے سے۔ کڈو نے اعلان کیا، 'ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم کابینہ کے عہدے کے لیے دباؤ نہیں ڈالیں گے کیونکہ ہم اس پر وزیراعلیٰ کو مزید پریشان نہیں کرنا چاہتے ہم آج اپنا دعویٰ ترک کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں لیکن وزیراعلیٰ نے ہمیں جولائی کو رخصت ہونے کو کہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ 'ہم اگلے دن اپنے منصوبوں کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا (یو بی ٹی) - کانگریس-این سی پی کی سابقہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کا حوالہ دیا۔ ادھو ٹھاکرے کے حوالے سے بچو کڈو نے کہا، "ہم نے ان کی درخواست اور ہمیں کابینہ میں نمائندگی دینے کی یقین دہانی کے بعد ایم وی اے میں شمولیت اختیار کی۔ اُنہوں نے اپنا وعدہ نبھایا اور مجھے وزیر بنا دیا گیا۔ تاہم، اچل پور (اکولا) کے ایک اراکین اسمبلی نے کہا کہ مہا وکاس آگھاڑی کی طرز پر ہی شندے حکومت نے کیا ہے۔ کڈو نے کہا، "اگر MVA نے فیصلہ لیا ہوتا تو ہم (جون 2022 میں) چھوڑ کر شندے کے ساتھ شامل نہ ہوتے۔ کڈو نے کہا اب مہاراشٹر ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں معذوروں کے لیے ایک وقف وزارت ہے۔ ہم اس تاریخی فیصلے کے لیے شندے کے ہمیشہ شکر گزار ہیں۔