اپنی بیٹی کے قتل کے الزام میں جیل میں قید اندرانی مکھرجی نے سی بی آئی کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی شینا بورا ابھی زندہ ہے اور وہ اس وقت کشمیر میں ہے اس لیے اسے کشمیر میں تلاش کیا جائے۔
شینا بورا قتل کیس کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب اندرانی مکھرجی کے ڈرائیور شیام ور رائے کو ہتھیار کے ساتھ پکڑا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ایک اور کیس میں ملوث تھا اور مبینہ طور پر ایک قتل کا گواہ تھا۔
شیام ور رائے نے ممبئی پولیس کو بتایا کہ اندرانی مکھرجی نے سنہ 2012 میں شینا بورا کا گلا گھونٹ کر قتل کیا تھا۔
مزید تفتیش سے پتہ چلا کہ شینا بورا اندرانی مکھرجی کی پہلی بیٹی تھی اور ممبئی میں گھر دلانے کے لیے مبینہ طور پر اپنی ماں کو بلیک میل کر رہی تھی۔
ممبئی پولیس اور بعد میں سی بی آئی کے مطابق اندرانی مکھرجی نے اپنے دو بچوں شینا اور میخائل کو چھوڑ دیا تھا۔ شینا کو اپنی ماں کے بارے میں اس وقت پتہ چلا جب اس نے میڈیا ایگزیکٹیو پیٹر مکھرجی سے شادی کے بعد ایک میگزین میں اپنی تصویر دیکھی۔
شینا بورا مبینہ طور پر اپنی ماں کے پیچھ ممبئی گئیں اور اندرانی نے انہیں اپنی بہن کے طور متعارف کرایا۔ یہاں تک کہ اس کے شوہر پیٹر سے بھی۔ تاہم وہ 2012 میں لاپتہ ہو گئی تھیں۔
شینا بورا کے لاپتہ ہونے کے بعد راہل مکھرجی یہ جاننے کی کوشش کی کہ شینا کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ راہل اور شینا ایک دوسرے کی محب میں گرفتار تھے اور شینا کے لاپتہ ہونے سے پہلے کچھ وقت تک دونوں ساتھ میں رہائش پذیر تھے۔ تاہم راہل کو بتایا گیا کہ شینا اپنی زندگی ان سے دور بیرون ملک گزارنا چاہتی ہیں۔
جب یہ معاملہ 2015 میں سامنے آیا تو تفتیش کاروں نے الزام لگایا کہ اندرانی نے ممبئی کے باندرہ میں شینا کا گلا گھونٹ دیا اور پھر اس کی لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے پڑوسی ضلع رائے گڑھ گئی جہاں انہیں شینا کے باقیات ملے۔ تاہم اندرانی نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
اندرانی مکھرجی کی گرفتاری کے بعد اس کے سابق شوہر سنجیو کھنہ کو بھی قتل اور ثبوتوں کو ضائع کرنے میں ان کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سی بی آئی نے پیٹر مکھرجی کو بھی سازش میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا تھا۔ تاہم انہیں 2020 میں ضمانت مل گئی۔
پیٹر اور اندرانی مکھرجی نے مقدمے کی سماعت کے دوران طلاق لے لیا تھا۔