شرد پوار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بارے میں آج کچھ کہنا مشکل ہے۔ تاہم انہیں یقین ہے کہ لوگ اپنی ریاستوں کے متعلق صحیح فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان ریاستوں کے حالات سے وہ واقف ہیں۔ کیرالہ میں بائیں بازو نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور ریاست میں ان کا دبدبہ ہے۔ لہٰذا اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کیرالہ میں واضح اکثریت حاصل ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمل ناڈو کی صورتحال اسٹالن اور ڈی ایم کے حق میں ہے۔ وہ بر سر اقتدار آئیں گے۔ لوگ بڑی تعداد میں اس کی حمایت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ ممتا بنرجی تنہا وہاں بی جے پی سے نبردآزما ہیں۔ انہوں نے بی جے پی پر پلٹ وار کرنے کی ہمت دکھائی ہے۔
شرد پوار نے کہا کہ بنگال کے لوگ عزت نفس کے مالک ہیں۔ اگر کسی نے ان کی بنگالی ثقافت اور بنگالی ذہن پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو پوری ریاست متحد ہو جائے گی۔ لہذا اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کوئی کیا کہتا ہے۔ ممتا بنرجی کی سربراہی میں مغربی بنگال میں ٹی ایم سی پھر سے اقتدار میں آئے گی۔
آسام میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ وہاں اس کی پوزیشن اچھی ہے۔ بی جے پی کو آسام کے علاوہ بقیہ 4 ریاستوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں پوار نے کہا کہ پارلیمنٹ بھی اتنی ہی پریشان ہے جتنا کسان زراعی قوانین کی وجہ سے ہیں۔ اس کے لئے پارلیمنٹ میں رد عمل ظاہر کرنا غلط نہیں ہوگا۔
مرکزی حکومت نے کسانوں کے مطالبات پر کوئی مصالحتی موقف اختیار نہیں کیا اور پارلیمنٹ بند ہوگئی۔ دونوں ایوانں کی سرگرمیاں بند ہوگئیں۔