اردو

urdu

ETV Bharat / state

بلقیس بانو معاملہ میں مہاراشٹرا حکومت کو شردپوار کی نصیحت

Sharad Pawar appeals to Maharashtra govt to take Bano case seriously, keep SC's observations in mind نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی ستائش کی اور کہا کہ اس فیصلے سے خواتین اور عام آدمی کو ہمت ملی ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر حکومت کو نصیحت کی۔

بلقیس بانو معاملہ میں مہاراشٹرا حکومت کو شردپوار کی نصیحت
بلقیس بانو معاملہ میں مہاراشٹرا حکومت کو شردپوار کی نصیحت

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 9, 2024, 7:01 PM IST

ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی ستائش کی اور کہا کہ اس فیصلے سے خواتین اور عام آدمی کو ہمت ملی ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر حکومت کو نصیحت کی کہ وہ بلقیس بانو کے معاملے کو سنجیدگی سے لے اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ سپریم کورٹ نے "گھناؤنے جرم" سے متعلق کیا کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے پیر کو بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کا حکم دیا ہے۔

ممبئی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے علاقائی دفتر میں ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے کہاکہ ’بلقیس بانو کیس کے فیصلے میں تاخیر ہوئی ہے، لیکن سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیا ہے وہ درست ہے۔ عدالت کے فیصلہ نے خواتین اور عام آدمی کو ایک طرح کی ہمت فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت نے طاقت کا غلط استعمال کیا۔ مجرموں کی سزا سے متعلق فیصلہ مہاراشٹر حکومت کو لینا چاہیے کیونکہ کیس مہاراشٹر میں چلا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی نے بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا

این سی پی کے سربراہ اور سابق مرکزی وزیر دفاع نے میڈیا کانفرنس کے دوران مختلف موضوعات پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی، کانگریس، شیو سینا، پرکاش امبیڈکر اور دیگر جماعتوں کی ایک مشترکہ میٹنگ دہلی میں ہوگی۔ میٹنگ میں عام طور پر اس بات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ آئندہ انتخابات میں مل کر کس طرح کام کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے غلط استعمال پر نریندر مودی حکومت پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے مزید کہا، "جب تک دہلی میں حکومت نہیں بدلتی، ای ڈی کے چھاپے جاری رہیں گے۔ چاہے وہ رویندر وائیکر ہوں یا روہت پوار، ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ اقتدار میں لوگ ایسا کرنا چاہتے ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات قریب ہیں، نشان اور نام کا مسئلہ ہے، اس لیے ہم بھی الیکشن کمیشن کے فیصلہ کا انتظار کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details