ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راوت نے 'لو جہاد' کے خلاف قانون پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ' بہار میں 'لو جہاد' کے خلاف قانون کی منظوری کے بعد ہم مہاراشٹر میں سوچیں گے۔'
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسنجے راؤت نے کہا کہ 'جب نتیش کمار بہار میں یہ قانون بنائیں گے تو ہم اس کا مطالعہ کریں گے اور پھر مہاراشٹر میں قانون کے بارے میں سوچیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وہ اقتدار میں ہیں، نتیش کمار ان کے وزیر اعلی بھی ہیں۔ تو آئیے قانون کی منظوری کے بعد مہاراشٹر کے بارے میں بھی سوچیں معاشی تنگی، بے روزگاری وغیرہ یہ سب مسائل لو جہاد سے بڑے مسئلے ہیں۔'
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ 'یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اگر مہاراشٹر میں بی جے پی رہنماؤں کو اتنی بھی سمجھ نہیں ہے کہ وزیر اعظم کیا کہہ رہے ہیں۔ کورونا کی وبا دوسری جنگ عظیم سے بھی بدتر ہے۔ اس سے معیشت کو خطرہ لاحق ہے، اس سے بے روزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ وہ وزیر اعظم کی بات نہیں سن رہے ہیں۔ جس طرح سے وہ گلیوں میں احتجاج کر رہے ہیں۔ لوگ مندروں کے کھلنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کورونا کے مریض بڑھ رہے ہیں۔ یہ لوگ کورونا کے بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔ بجلی کے بڑھے ہوئے داموں کے متعلق وزیر اعلی فیصلہ کریں گے۔'
سنجے راوت نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ' ایک برس قبل ہوئے اسمبلی انتخابات کے بعد دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار نے وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف لیا تھا، جو کہ صرف 80 گھنٹوں تک ہی جاری رہا۔ لیکن آج اس واقعے کی برسی ہے۔ جس نے پوری سیاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔'