اردو

urdu

ETV Bharat / state

Jaipur Mumbai Train Shooting چالیس منٹ چلا موت کا خونی کھیل، لیکن ریلوے وجہ بتانے سے قاصر - ممبئی ٹرین فائرنگ کے واقعہ

ممبئی ٹرین فائرنگ کے واقعہ کی اصل وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن معاملے کی جانچ کرنے والی جی آر پی نے ملزم چیتن سنگھ اور اسکارٹ ٹیم میں شامل دیگر آر پی ایف اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی ہے جس میں کئی چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ RPF Constable Kills Three Muslim Passengers

Jaipur Mumbai Train Shooting
Jaipur Mumbai Train Shooting

By

Published : Aug 1, 2023, 4:44 PM IST

جے پور: ممبئی ٹرین فائرنگ کے واقعہ کی اصل وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن معاملے کی جانچ کرنے والی جی آر پی نے ملزم چیتن سنگھ اور اسکارٹ ٹیم میں شامل دیگر آر پی ایف اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی ہے جس میں کئی چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعہ سے پہلے سورت ریلوے اسٹیشن پر ملزم چیتن سنگھ کی ٹرین میں موجود کچھ مسافروں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔

چلتی ٹرین میں چیتن سنگھ چالیس منٹ تک موت کا خونی کھیل کھیلتا رہا، اس دوران اس نے اپنا ہتھیار لیکر ٹرین کے کئی ڈبوں میں گیا پھر اس نے 20 میں سے 12 راؤنڈ فائر کی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ چیتن گرم مزاج شخص ہے۔ واقعہ کے وقت وہ خود پر قابو کھو چکا تھا۔ اسی دوران ایک مسافر کے موبائل فون پر ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں چیتن کو مسافروں سے میڈیا کوریج، پاکستان اور سیاست کے بارے میں بات کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے کہاکہ اگر آپ ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو یوگی، مودی اور اپنے ٹھاکرے کو ووٹ دیں۔

اس بات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے کہ چیتن واقعی ذہنی مریض ہے یا نہیں؟ چیتن سنگھ نے اپنے ساتھیوں کانسٹیبل امے آچاریہ، نریندر پرمار اور سینئر اے ایس آئی تکارام مینا کے ساتھ سورت جانے والی ٹرین میں سوار ہوا تھا۔ ایک دن پہلے، وہ سوراشٹرا ایکسپریس کے ذریعے ممبئی سے ایک اسکارٹ ٹیم کے ساتھ سورت گیا تھا۔ سورت سے روانہ ہونے کے بعد سب کچھ ٹھیک تھا لیکن ولساڈ پہنچ کر چیتن نے اپنی خراب صحت کے بارے میں بتایا اور ڈیوٹی سے فارغ ہونے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھیوں نے اسے آرام کرنے کو کہا اور رائفل کو ایک طرف رکھنے کو کہا تاکہ وہ کچھ آرام کر سکے۔ اس دوران چیتن اپنے سینئر تکارام مینا سے بار بار ڈیوٹی سے فارغ کرنے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اسی لیے آر پی ایف کنٹرول روم کو اطلاع دینے کے بعد ایک کانسٹیبل کو بھیجنے کو کہا گیا۔ لیکن تھوڑی دیر بعد چیتن نے کہا کہ وہ اب تھوڑا بہتر محسوس کر رہا ہیں تو وہ اپنی ڈیوٹی پوری کرے گا۔


پوچھ گچھ کے دوران کانسٹیبل اچاریہ نے بتایا کہ چیتن نے اس پر بھی حملہ کیا تھا۔ امیہ اچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیتن نے اس سے قبل بھی اس کا گلا دبانے کی کوشش کی تھی۔ یہی نہیں چیتن نے اس سے اس کی رائفل بھی چھین لی تھی، جس کے بعد اسے برطرف کردیا گیا تھا۔ کانسٹیبل امیہ اچاریہ نے بتایا کہ چیتن سنگھ اور اے ایس آئی تکارام مینا کوچ نمبر B5 میں موجود تھے جب ہم ٹرین کے دوسرے ڈبوں میں گشت کے لیے گئے تھے۔ جب ٹرین صبح 5.15 بجے ویترنا اسٹیشن کے قریب پہنچی تو چیتن نے تکارام مینا کے جسم میں چار گولیاں چلائیں۔ اسی کوچ میں چیتن نے ایک مسافر قادر بھانپور والا (62) کو بھی گولی مار دی۔ اس وقت قادر بھانپور والا بوریولی اسٹیشن پر اترنے کی تیاری کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:Mumbai Train Firing تفتیش کے بعد ہی واقعے کی اصل وجوہات سامنے آسکتی ہے: ریلوے پولیس کمشنر


اس کے بعد اگلے چالیس منٹ تک ملزم چیتن ٹرین کے مختلف ڈبوں میں گھومتا رہا۔ پانچ کوچز کو عبور کرنے کے بعد چیتن جب پینٹری کار کے پاس پہنچا تو اس نے وہاں بھی ایک شخص کو گولی مار دی۔ اس کے بعد وہ کوچ نمبر S6 پر گیا۔ جہاں اس نے اصغر عباس علی (48) کو بھی گولی مار دی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details