ناندیڑ اور پربھنی سمیت متعدد مقامات پر انٹلیجنس ایجنسیاں تبدیلی مذہب کے معاملے میں نہ صرف تفتیش کر رہی ہیں بلکہ ریاست کے کئی اضلاع میں انٹلیجنس ایجنسیوں نے اب یہ گوشوارہ جمع کرنا شروع کردیا ہے کہ کتنے افراد نے دوسرا مذہب اختیار کیا ہے اور کتنے مشرف بہ اسلام ہوئے ہیں۔
اتر پردیش اے ٹی ایس اور ایس ٹی ایف کی مسلسل کارروائی کے بعد ریاست مہاراشٹر میں بھی تبدیلی مذہب کے تار جوڑنے کا انکشاف ہونے کے بعد اب مرکزی اور ریاستی تفتیشی ایجنسیوں نے ریاست بھر میں اس کے خلاف اپنا آپریشن تیز کر دیا ہے۔
انٹلیجنس ایجنسیوں سے ملی اطلاع کے مطابق ریاست کے ایسے اضلاع میں گوشوارہ جمع کیا جارہا ہے جہاں تبدیلی مذہب یا جبراً تبدیلی مذہب کی شکایت پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ اس میں تبدیلی مذہب کی آڑ میں شدت پسند تنظیموں سے فنڈنگ کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
ان تنظیموں کے فنڈنگ سے لے کر دیگر سرگرمیو ں سے متعلق بھی جانچ جاری ہے۔ ان کے کارکنان اور رضا کاروں پر بھی نگرانی رکھی جارہی ہے۔ تبدیلی مذہب کے معاملے میں اتر پردیش پولیس، اے ٹی ایس اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی کارروائی کے بعد اس کا اثر اب ملک کے ہر گوشے پر ہوا ہے۔