اپوزیشن مودی حکومت اور راہل گاندھی کی اہلیت کو ختم کرنے کے خلاف متحرک ہوگیا ہے۔ مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ساورکر کی شدید تنقید پر تنازعہ جاری ہے۔ اس دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے مداخلت کی ہے اور کانگریس قیادت کو اس معاملے پر شیو سینا کی ناراضگی کی وجہ بتائی ہے۔ اس کے بعد اپوزیشن لیڈروں نے کہا کہ کانگریس ساورکر کی تنقید پر اپنا موقف نرم کرنے کےلیے راضی ہے۔ گذشتہ کچھ دنوں میں ساورکر پر کانگریس پارٹی کی تنقید نے مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی اتحاد میں شامل این سی پی اور شیوسینا ادھو کے گروپ کو کشمکش میں مبتلا کردیا ہے۔
شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ انہوں نے کانگریس صدر ملکا ارجن کھرگے اور راہول گاندھی کے ساتھ اپنی بات چیت میں ساورکر کا مسئلہ اٹھایا تھا اور ایم وی اے کے اتحادیوں کے درمیان اس معاملے پر اتفاق رائے ہوا ہے۔ راوت نے کہا کہ ایم وی اے اتحاد برقرار ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ایم وی اے ٹوٹ جائے گا تو وہ غلط ہے۔
Real Fight With Modi ساورکر، آر ایس ایس نہیں بلکہ اصل لڑائی مودی اور بی جے پی سے ہے
ساورکر پر راہل گاندھی کے بیان پر مہاراشٹر میں سیاسی جنگ چھڑ گئی ہے۔ دریں اثنا شرد پوار نے راہل گاندھی سے کہا ہے کہ وہ نرم رہیں اور ہماری لڑائی ساورکر-آر ایس ایس سے نہیں ہے بلکہ مودی-بی جے پی سے ہے۔
مزید پڑھیں:Rahul Gandhi disqualified اورنگ آباد میں مرکزی حکومت کے خلاف کانگریس کارکنان کا احتجاج
کہا جاتا ہے کہ راہول گاندھی نے راوت کو یقین دلایا ہے ،کہ وہ ساورکر کے بارے میں کوئی تنقیدی تبصرہ کرنے سے گریز کریں گے۔ میٹنگ میں شریک دو لیڈروں نے میڈیا کو بتایا کہ شرد پوار نے پیر کو کھرگے کی طرف سے بلائی گئی اپوزیشن لیڈروں کی میٹنگ کے دوران یہ مسئلہ اٹھایا اور واضح کیا کہ ساورکر کو نشانہ بنانے سے ایم وی اے کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اس میٹنگ میں کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی بھی موجود تھے۔