ممبئی:اسلام کے مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ شریف میں یہودیوں اور عیسائیوں کی انٹری پر رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ قائد ملت الحاج محمد سعید نوری نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ محمد سعید نوری نے کہا کہ سعودی حکمراں شاہ سلمان کے ذریعے مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ میں یہودیوں اور عیسائیوں کو انٹری کی اجازت کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ رضا اکیڈمی نے شاہ سلمان بن عبد العزیز کو لکھے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ کئی رپورٹس اور ویڈیوز مسلسل موصول ہو رہی ہیں، جن میں یہودیوں اور عیسائیوں کو اسلام کے مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ شریف میں نہایت ہی نازیبا لباس میں دکھایا گیا ہے۔ ہم انتہائی درد و غم اور شدید غصے کے ساتھ اس نئے طرز عمل کی مذمت کرتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو مقدس سرزمینوں میں داخل ہونے کی اجازت حضور کی تعلیمات اور روایات اور 1400 برس سے حکمرانوں کے اختیار کردہ راستے کے خلاف ہے۔
محمد سعید نوری نے کہا کہ سعودی شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنے آپ کو ماڈرن اور سیکولر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مقدس مساجد کا متولی کہلانا ہی چھوڑ دیا ہے کیونکہ یہود ونصاریٰ کی تمام تر اسلام مخالف پالیسیوں کو جانتے ہوئے بھی مقدس مقامات کی زیارت کی اجازت دے کر حرمین شریفین کی حد درجہ بےحرمتی کی گئی ہے۔ الحاج محمد سعید نوری نے اپنے بیان میں کہا کہ کیا کسی عالم دین نے شاہ سلمان کو حدیث کے قانون کے بارے میں یاد دلایا اور سرزنش نہیں کی جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ یہودیوں اور عیسائیوں کو ان مقدس سرزمینوں سے دور رکھیں؟ کیا ان کو ان زمینوں سے دور رکھنے کا حکم نہیں ہے؟ کیا حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے یہود ونصاریٰ کو جزیرۃ العرب سے کھدیڑ کر بھگانے کا حکم نہیں دیا ہے۔ پھر بھی آپ نے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے مقرر کردہ تمام اصولوں کی خلاف ورزی کا انتخاب کیا تو پھر تمہیں ان زمینوں کا نگہبان کیوں کہا جائے؟