اردو

urdu

ETV Bharat / state

ممبئی: مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش پر جمہوریت بچاؤ کانفرنس - آل انڈیا قومی تنظیم

آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری طارق انور نے کہا کہ اقتدار میں رہنے والوں کو ہندو مسلم اتحاد کی فکر نہیں ہے بلکہ انہیں اپنی سیاست کی فکر ہے کہ کیسے لوگوں کو آپس میں لڑا کر حکومت کی جائے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت کو اس کے نتائج کی کوئی فکر نہیں ہے۔

مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش پر قومی تنظیم کی جمہوریت بچاؤ کانفرنس کا انعقاد
مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش پر قومی تنظیم کی جمہوریت بچاؤ کانفرنس کا انعقاد

By

Published : Nov 12, 2021, 7:47 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں مہاراشٹر پردیش قومی تنظم کی جانب سے مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر جمہوریت بچاؤ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر، سابق مرکزی وزیر اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری طارق انور نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر ضروری ہے کہ سماج کے تمام لوگ مل جل کر بیٹھیں اور عدم تشدد اور بھائی چارے کی پالیسی کو آگے بڑھائیں۔

اس موقع پر طارق انور نے کہا کہ 'گاندھی کے ملک میں جس طرح انگریزوں کی 'تقسیم کرو اور حکومت کرو' کی پالیسی کا پرچار کیا جا رہا ہے، وہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ ہم سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد نے جس طرح ہندو مسلم اتحاد کا پیغام دیا تھا، اس پیغام کو تمام لوگوں تک پہنچانا ضروری ہے۔

آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری طارق انور نے کہا کہ اقتدار میں رہنے والوں کو ہندو مسلم اتحاد کی فکر نہیں ہے بلکہ انہیں اپنی سیاست کی فکر ہے کہ کیسے آپس میں لوگوں کو لڑا کر حکومت کی جائے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کے لیے ان قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوں جو گزشتہ 65 سال سے ملک اور قوم کی حفاظت کر رہی ہیں۔

مہاراشٹر پردیش قومی تنظیم کے صدر و اقلیتی کمیشن کے سابق صدر مناف حکیم نے کانفرنس کی شروعات میں سب کا خیر مقدم کرتے ہوے بھارت رتن مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش پر منعقد جمہوریت بچاؤ کانفرنس کے موقع پر ملک کی آزادی کے لئے مولانا آزاد کی قربانیوں پر مفصل روشنی ڈالی اور ساتھ ہی ملک کی آزادی میں ان کے خاندان کی قربانیوں کا بھی ذکر کیا۔

اس موقع پر ممبئی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر بھالچندر منگیکر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کی اکثریت فرقہ پرست نہیں ہے۔ اگر ملک کے اسی فیصد ہندو فرقہ پرست ہوتے تو مسلمان اور دیگر مذاہب کی زندگی اجیرن ہوگئی ہوتی اور اگر ملک کا دس فیصد ہی مسلمان فرقہ پرست ہوگیا تو ہندؤں کا سکون ختم ہوگیا ہوتا۔ حقیقت تو یہ کہ ہمارے ملک کی اکثریت آبادی امن پسند اور بھائی چارے کو پسند کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہم سب مل کر بیٹھیں اور طارق انور صاحب کی قیادت میں تنظیم جس طرح کام کر رہی ہے وہ قابل تعریف ہے۔


سوامی رادھا کشن نے بھی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر سماج کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اس تنگ نظری کو چھوڑیں اور ملک کو مستحکم بنانے کے لیے اپنا ساتھ دیں۔ سابق ایم پی حسین دلوائی نے عوام سے بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے کی اپیل کی۔

مزید پڑھیں :مولانا ابوالکلام آزاد کا ایک مداح جسکے پاس الہلال کے 50 سے زیادہ شمارے موجود


سابق وزیر بابا صدیقی اور مدھوکانت شکلا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نظامت کے فرائض قومی تنظیم کے کوکن ریجن صدر آفتاب شیخ نے انجام دیے۔ اس موقع پر عبدالرحمن فاروقی، کارپوریٹر راجا رہبر خان، جاوید جنیجا، قومی تنظیم ویسٹرن مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر حاجی ذاکر شیخ، مراٹھواڑہ صدر عمر پٹیل، نارتھ مہاراشٹر صدر مقتدر دیشمکھ، بلقیس شیخ، نسیم میٹھا، ریحان قاضی، بھارگاو تیواری، رضوان حکیم، نظام الدین راعین، مہاراشٹر پردیش قومی تنظیم کے عہدہ داروں نے شرکت فرمائی اور پروگرام کے انعقاد میں غیر معمولی کردار ادا کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details