ممبئی: ریاستی سرکار کے فلور ٹیسٹ کے بعد بڑے پیمانے پر ریاست مہاراشٹر میں آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے تبادلے ممکن ہیں Possibility of transfer of senior officers in Maharashtra۔ اس میں ایسے افسران کو شامل کیا گیا ہے جو گذشتہ ایک یا ڈھائی سال سے ممبئی میں مہاوکاس اگھاڑی سرکار میں پسندیدہ عہدہ پر تھے اور ممبئی میں ہی فعال رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مہاوکاس اگھاڑی کے پسندیدہ افسران کو ایک مرتبہ پھر حاشیہ پر لانے کا منصوبہ نئی سرکار نے تیار کر لیا ہے۔ ممبئی میں بھی ڈھائی سال سے زائد اعلی عہدوں اور ڈی سی پی اور ایڈیشنل کمشنر کے طور پر کام کر نے والے افسران کی فہرست تیار کر لی گئی ہے، اس میں کئی ایسے افسران ہے جو ممبئی سے باہر تک نہیں گئے ہیں اور انہیں ممبئی میں ہی ترقی سے سر فراز کیا گیا ہے Possibility of transfer of senior officers in Eknath Shinde's government۔
شردپوار کے چہیتے وشواس ناگرے پاٹل کا تبادلہ طے:ممبئی میں جوائنٹ پولیس کمشنر نظم و نسق وشواس ناگرے پاٹل کا تبادلہ سب سے پہلے ممکن ہے کیونکہ وہ این سی پی سربراہ شرد پوار کے معتمد خاص مانے جاتے ہیں اور ایسے میں نئی سرکار وشواس ناگرے پاٹل کا تبادلہ جلد کر سکتی ہے۔ بی جے پی کے اراکین اسمبلیوں پروین دریکر سے لے کر موہیت کمبوج تک کی کارروائی میں بی جے پی وشواس ناگرے پاٹل سے ناراض تھی جبکہ وشواس ناگرے پاٹل کو این سی پی کے شر دپوار کا ہی حامی تصور کیا جاتا ہے اور وہ شرد پوار کے پسندیدہ افسران میں سے تھے اس لئے سلور اوک پر حملہ کے باوجود پوار نے وشواس ناگرے پاٹل کا تبادلہ نہیں کیا جب کہ یہاں کے سنیئر پولس انسپکٹر کی معطلی سے لے کر اعلی افسران کا تبادلہ تک کیا گیا تھا لیکن وشواس ناگرے پاٹل کو جوائنٹ پولیس کمشنر نظم و نسق پر ہی برقرار رکھا گیا تھا۔
دوسری طرف کئی افسران اور ڈی سی پی اپنے پوسٹنگ کا انتظار کر رہے ہیں۔ جس میں جوائنٹ پولیس کمشنر سے ایڈیشنل ڈی جی پر ترقی پانے والے نکیت کوشک بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈی سی پی دھننجے کلکر بھی پوسٹنگ کے منتظر ہے۔ ایسی صورتحال میں کئی ایسے افسران جو مہا وکاس اگھاڑی کے اقتدار میں سائٹ پوسٹنگ میں تھے انہیں فعال پوسٹنگ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ بھی قیاس لگایا جا رہا ہے کہ بی جے پی اپنے پسندیدہ افسران کو تعینات کروانے کی بی ایم سی الیکشن سے قبل کوشش کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی ایسے افسران کو ممبئی سے باہر اور سرگرم عہدہ سے ہٹانے کی قواعد شروع کر دی جائے گی جو مہاوکاس اگھاڑی کے اقتدار میں بی جے پی کے خلاف تھے۔