سختی برتنے اور باہر نکلنے پر روک لگانے کے لئے سوشل سائٹس پر ان کے ویڈیو بھی وائرل کر رہے ہیں، تاکہ عوام کو ندامت ہو اور باہر نکلنے سے گریز کرے۔
عوام غیر ضروی طریقے سے باہر نکلنے پر کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں، لیکن انہی کارروئیوں کے بیچ میں کچھ ایسی ویڈیو سامنے آرہی ہے، جو یہ سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے کہ کیا یہ کارروائی ہے یا برسوں کی دبی نفرت ہے جو لاک ڈاؤن کے اس مشکل گھڑی میں ابھر کر سامنے آگئی ہے۔
ممبئی کے تاڈدیو علاقے کی ایک ایسی ہی ویڈیو جو یہ سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے کہ کیا یہ کورونا کے خلاف احتیاطی تدابیر ہے یاعوام کے خلاف برسوں کی دبی نفرت ہے۔
جس نوجوان کو زدوکوب کیا جا رہا ہے اس نے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کی ہوگی، لیکن سزا کا کیا یہی طریقہ ہے۔ افسر کا نام سنیل مانے ہے جو کہ مقامی پولیس تھانے تاڈ دیو میں تعینات ہے۔
ہم نے ان سے اس واردات کو لیکر وجہ جاننے کی کوشش کی لیکن جناب نے پہلےکچھ بھی بولنے سے انکار کیا، لیکن پھر انہوں نے وجہ بتائی۔
وائرل ویڈیو میں سب کچھ آئینے کی طرح صاف دکھائی دے رہا ہے، قانون کی دھجیاں کون اڑا رہا ہے، یہ صاف ظاہر ہو رہا ہے۔
لیکن قانون کے رکھوالوں کو شاید قانون کی دھججیاں اڑانے کا پورا پورا حق ہے، حالانکہ ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے پہلے ہی پولیس والوں سے اس بات کی اپیل کی تھی کہ وہ عوام کے ساتھ مار پیٹ نہ کریں۔ لیکن حکومت کی اس اپیل کے باوجود پولیس والوں کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔