اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع بی بی کا مقبرہ جسے تاج دکن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے لیکن تاریخی بی بی کا مقبرہ انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے اپنی خوبصورتی کھوتا جا رہا ہے، اس تاریخی عمارت کی اچھی طرح سے دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اس کے کچھ حصے آہستہ آہستہ ٹوٹنے لگے ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ اس عمارت کے کئی سارے حصوں میں چھوٹی چھوٹی جھاڑیاں اُگنے لگی ہیں جس کے بعد اس تاریخی عمارت کے وجود کو خطرہ لاحق ہوتا جا رہا ہے۔ Bibi Ka Maqbara Exterior Plaster Fallen
Plaster Falls from Bibi ka Maqbara بی بی کے مقبرے کا کچھ حصہ منہدم
اورنگ آباد شہر میں واقع بی بی کے مقبرہ کے ایک گنبد کے اطراف بنے چھوٹے چھوٹے میناروں کا کچھ حصہ ٹوٹ کر نیچے گرپڑا۔ اس دوران مقبرے میں سیاحوں کا ہوج ہونے کے باوجود خوش قسمتی سے تمام سیاح محفوظ رہے۔ Bibi ka Maqbara in Aurangabad
اورنگ آباد شہر میں واقع چار سو سالہ پرانے بی بی کے مقبرے سے آثار قدیمہ کو لاکھوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے لیکن انتظامیہ کو اس کی حفاظت کی کوئی فکر نہیں ہے۔ گنبد کے اطراف بنے میناروں کے حصے ٹوٹ کر گر رہے ہیں۔ وہیں سیاحوں کا ہجوم ہونے کے باوجو خوش قسمتی سے کوئی بھی شخص مینار کا ملبہ گرنے کی زد میں نہیں آیا تاہم مینار کا ایک حصہ ٹوٹ کر گرنے سے مقبرے کی حفاظت کے متعلق سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ ٹکٹ کے نام پر سال بھر لاکھوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے لیکن بی بی کے مقبرے کی مرمت کے لیے پیسہ خرچ نہیں کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ آرکیالوجی سروے آف انڈیا کی جانب سے بی بی کے مقبرہ کے چاروں میناروں کے اندر سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے، اس کے باوجود بھی انتظامیہ سمیت اس عمارت کے کسی بھی حصے کی حفاظت میں ناکام ثابت ہو رہا ہے۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد آرکیالوجی سروے آف انڈیا کی ایک ٹیم نے مینار کی مرمت کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ساتھ ہی اندر میڈیا اہلکاروں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔