شیوسینا کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں آپریشن لوٹس(کنول) کام نہیں کرے گا۔ راوت نے کہا کہ ان کے ایم ایل ایز کو جان کا خطرہ ہے۔ کچھ ایم ایل اے ممبئی واپس آنا چاہتے ہیں لیکن انہیں اجازت نہیں مل رہی ہے۔ شیوسینا نے ایکناتھ شندے کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ انہیں پارٹی لیڈر کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ مہاراشٹر میں ہنگامہ آرائی کے درمیان سنجے راوت نے کہا، 'جو بھی نظم و ضبط توڑے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ہمارے ایم ایل اے کو جھوٹ بول کر انہیں گاڑی سے لے جایا گیا ہے۔ اُنہیں اغوا کر لیا گیا ہے۔
مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے حکومت پر مصیبت کے بادل 'کچھ ایم ایل اے ہمارے رابطے میں ہیں'
راوت نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ شیوسینا کے کتنے ایم ایل اے باغی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا، 'کچھ اب بھی ہمارے رابطے میں ہیں۔ تقریباً 14-15 ایم ایل اے سورت میں ہیں اور ان میں سے کچھ کے واپس آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس ابھی کوئی پلان نہیں ہے۔ ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بی جے پی جو چاہے وہ کرے۔ سنجے راوت نے دعویٰ کیا، 'ہمارے کچھ اراکین اسمبلی سورت سے ممبئی آنا چاہتے ہیں لیکن انہیں واپس نہیں آنے دیا جا رہا ہے۔ ان کے اہل خانہ ممبئی میں گمشدگی کی شکایت درج کروا رہے ہیں۔ ان میں نتن دیشمکھ کی بیوی بھی شامل ہے۔
'ہمارے اراکین اسمبلی کی جان کو خطرہ'
شیوسینا کے ایم پی نے کہا کہ ہمارا ایک رکن اسمبلی رات میں ہی سورت سے ممبئی آنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ہمارے کچھ ایم ایل اے نے کہا ہے کہ ہمیں یہاں سے نکال دو، ہماری جان کو خطرہ ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ اگر مہاراشٹر پولیس کو گجرات جانے کا موقع ملا تو وہ سب کو واپس لائے گی۔ ایکناتھ شندے کی بغاوت پر سنجے راوت نے کہا، 'ایکناتھ شندے ہمارے دوست ہیں، ہمارے ساتھی ہیں۔ انہوں نے پارٹی میں بھی حصہ لیا۔ انہوں نے ای ڈی کی کارروائی کے خوف سے پارٹی کے خلاف بغاوت کر دی ہے۔ دوسری طرف، ایکناتھ شندے کے ٹویٹ کو لے کر راوت نے کہا، کوئی بھی پارٹی کو چیلنج نہیں کر سکتا۔
مہاراشٹر کی سیاست کے لیے گزشتہ 24 گھنٹے کبھی نہیں بھولے جائیں گے۔ اس کے پیچھے موجودہ ادھو حکومت پر چھایہ سیاسی بحران ہے۔ جس کی وجہ سے شیوسینا سے لے کر کانگریس اور این سی پی کے درمیان کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے پارٹی کے سینئر رہنما کمل ناتھ کو مہاراشٹر میں ابھرتے ہوئے سیاسی بحران پر نظر رکھنے کے لیے بطور مبصر مقرر کیا ہے۔
کمل ناتھ مہاراشٹر کانگریس میں ڈیمیج کنٹرول کریں گے۔ ذرائع کی مانیں تو کانگریس کے 10 اراکین اسمبلی بھی پارٹی سے ناراض ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ شیوسینا رہنما ایکناتھ شندے نے پارٹی سے بغاوت کر دی ہے۔ اس کے بعد سے کانگریس کو بھی ڈر ہے کہ کہیں اس کے ایم ایل اے پر بھی اثر نہ پڑے۔ اسی لیے سونیا گاندھی کی براہ راست مداخلت کے بعد کمل ناتھ کو مہاراشٹر کا نگران مقرر کیا گیا ہے۔
شیوسینا نے ہنگامی میٹنگ بلائی
ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد سی ایم ادھو ٹھاکرے نے شیوسینا کے اراکین اسمبلی کے ساتھ ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ میں شیوسینا کے کل 56 ایم ایل اے میں سے صرف 33 ایم ایل اے ہی موجود تھے۔ یعنی شیوسینا سے ہی 23 ایم ایل اے باغی دکھائی دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مانا جا رہا ہے کہ کئی آزاد ایم ایل اے بھی تجربہ کار لیڈر شندے کے ساتھ ہو سکتے ہیں۔
بی جے پی بھی چوکنا دکھائی دے رہی ہے۔مہاراشٹر میں حکومت بنانے اور بچانے کے درمیان جاری سیاسی رسہ کشی کے درمیان، جہاں تمام پارٹیاں اپنے ایم ایل اے کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ چنانچہ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بی جے پی مہاراشٹر سے اپنے 105 اراکین اسمبلی کو بھی احمد آباد لا رہی ہے۔ دراصل بی جے پی کو ڈر ہے کہ شرد پوار اس کے ایم ایل اے کو نہ توڑ سکیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ایم ایل اے کو ممبئی سے ہوائی جہاز کے ذریعے احمد آباد لایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar on Maharashtra Political Crisis: ڈھائی برسوں میں حکومت گرانے کی یہ تیسری کوشش: شرد پوار