مہاراشٹر کے اورنگ باد ضلع کلکٹر نے پھر سے عجیب و غریب بیان جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ضلع میں ویکسینیشن کا فیصد بڑھانے کے لیے دوبارہ پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔ اورنگ آباد ضلع میں کورونا ویکسین کی جائزہ میٹنگ لی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ضلع میں صرف 83 فیصد لوگوں نے پہلی خوراک لی ہے اور دوسری خوراک لینے والوں کی تعداد محض 55 فیصد ہے۔ Aurangabad Collector on Corona Vaccine
دو ڈوز ویکسین لے چکے افراد کو ہی پٹرول اور گیس ملے گا ضلع کلکٹر سنیل چوہان نے شہر کو کورونا وبا سے پوری طرح نجات دلانے کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔ ضلع کلکٹر کا کہنا ہے کہ دو ویکسین کا سرٹیفیکٹ ساتھ رکھنا شہریان کے لیے لازمی ہے۔
سرکاری دفتروں ، نیم سرکاری اداروں ، شاپنگ مال اور پٹرول پمپ پر دو ڈوز کا سرٹیفیکٹ دکھانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ویکسین کا سرٹیفکٹ نہ ہونے کی صورت میں پٹرول بھروانے اور سرکاری دستاویزات کی تیاری میں دشواری ہوسکتی ہے۔ ضلع کلکٹرڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
WHO Research on Corona Vaccine: کورونا ویکسین پر ڈبلیو ایچ او کی تحقیق قابل ستائش
ضلع کلکٹر سنیل چوہان نے کہا کہ ریاست میں یکم مارچ کو ریاستی حکومت کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ جس ضلع میں پہلی خوراک کی 90 فیصد سے زیادہ اور دوسری خوراک کے 75 فیصد سے زیادہ لوگوں نے کورونا ویکسین لے لی ہے ان اضلاع کو اے کیٹیگری میں رکھا گیا ہے اور اس پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی۔
ڈسٹرکٹ کلکٹر نے کہا کہ ہم ضلع میں پابندی ختم کرنا چاہتے ہیں، ویکسینیشن کا فیصد بڑھانے کے لیے دوبارہ پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ کورونا ویکسین کے دونوں سرٹیفکیٹ دیکھنے کے بعد ہی پیٹرول ڈالنے اور گیس بھرنے کی اجازت دی جائے گی۔
اس کے علاوہ جو بھی سرکاری دفتر میں رہے گا، وہاں پر بھی کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ دکھانا ضروری ہوگا۔ بغیر کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ کے سرکاری دفتر میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ضلع کلکٹر سنیل چوہان نے کہا ہے کہ ہم پہلے ہی ضلع میں پابندی کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ضلع کلکٹر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جلد سے جلد کورونا کی ویکسین لیں اور ضلع کو پابندی سے آزادی دلانے میں مدد کریں۔