اردو

urdu

سینکڑوں بے سہارا بزرگوں کا مسکن کیوں بن گیا ہے گھاٹی دواخانہ؟

By

Published : Dec 29, 2020, 4:25 PM IST

انسان اپنی اولاد کی ہر خواہش پوری کرتا ہے، اچھی سے اچھی تربیت دیتا ہے، لیکن یہی ماں باپ جب بڑھاپے میں قدم رکھ دیتے ہیں تو بہت سی اولادیں اپنے والدین سے منہ پھیر لیتے ہیں۔ مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع گھاٹی دواخانہ تو ایسے ماں باپ کا مسکن بن چکا ہے جہاں علاج کی غرض سے پہنچے والدین کو ٹھیک ہونے کے بعد کوئی لینے نہیں آیا۔

old age people facing problem in aurangabad
سینکڑوں بے سہارا بزرگ افراد گھاٹی دواخانے میں ہی بسیرا کرنے پر مجبور

اورنگ آباد کا گھاٹی دواخانہ مراٹھواڑہ خطہ کا سب سے بڑا سرکاری دواخانہ ہے۔ خطے کے آٹھ اضلاع سے مریض علاج کی غرض سے اس دواخانے کا رخ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس دواخانے میں روزانہ سینکڑوں افراد کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

گھاٹی دواخانہ بنا بے سہاروں کا سہارا

لیکن حالیہ دنوں میں گھاٹی کا احاطہ بے سہارا افراد کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ مریضوں کو علاج کی خاطر گھاٹی دواخانے میں لایا جاتا ہے، لیکن پھر ان کی خبر لینے کوئی نہیں آتا۔ ایسے سینکڑوں افراد گھاٹی دواخانے کے احاطے میں مل جائیں گے، جن کو اپنوں کا انتظار ہے۔

دیکھیں ویڈیو

کچھ ضعیف ایسے بھی ہیں، جن کے رشتہ داروں کی گھاٹی دواخانہ میں دوران علاج موت ہو گئی، لیکن اب ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

گھاٹی دواخانہ بنا بے سہاروں کا سہارا

گھاٹی دواخانے میں متعدد تنظیمیں فلاحی کاموں میں سرگرم رہتی ہیں، کچھ تنظیمیں بے سہارا افراد کے طعام کا انتظام بھی کرتی ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگوں نے گھاٹی دواخانے کو اپنا مسکن بنا لیا ہے۔ میڈیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ ایک سماجی مسئلہ ہے۔

گھاٹی دواخانہ بنا بے سہاروں کا سہارا

گھاٹی دواخانے میں سرگرم فلاحی تنظیموں کا کہنا ہے کہ صورتحال اتنی سنگین ہے کہ مرنے کے بعد بھی کوئی ان افراد کی شناخت کے لیے آگے نہیں آتا، ایسے حالات میں ان بزرگوں کی لاوارث کی حیثیت سے آخری رسومات ادا کر دی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:

جے این یو احتجاج پر مبنی ملیالم فلم پر روک

گزشتہ چار برسوں میں گھاٹی دواخانے میں تقریباً 250 لاوارث لاشوں کی آخری رسومات ادا کی گئی ہیں، یہ ہمارے ترقی یافتہ معاشرے کی وہ تلخ سچائی ہے، جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details