اورنگ آباد:مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں او بی سی زمرے کے لوگوں نے ضلع کلکٹر کے دفتر کے پاس احتجاجی دھرنا دیا۔ او بی سی کارکنان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے او بی سی برادریوں کی مردم شماری کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے کہا تھا جس کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے بھاٹیہ کمیشن کا قیام کیا گیا، لیکن او بی سی تنظیموں نے بھاٹیہ کمیشن پر ہی اب سوال اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس طرح سے بھاٹیہ کمیشن کے ذریعے شہر میں او بی سی کا سروے کیا جا رہا ہے وہ کسی بھی طرح او بی سی برادریوں کے حق میں نہیں ہے۔
مظاہرین کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو ووٹرز بُک دیے گئے ہیں اور وہ ایک کمرے میں بیٹھ کر نام کی بنیاد پر ذات کا ذکر کر رہے ہیں۔ او بی سی آرگنائزیشن کے مرزا عبدالقیوم نے بتایا کہ ایک ہی نام کے مختلف ذاتوں کے لوگ رہتے ہیں اور ان میں سے کئی سارے لوگ او بی سی میں نہیں آتے لیکن نام کے ذریعے کیے جانے والے سروے سے مسائل کھڑے سکتا ہے۔ اس لیے ملازمین کو گھر گھر جا کر سروے کرنا چاہیے کیونکہ ووٹر بُک کو دیکھ کر کسی کی ذات بتانا ناممکن ہے۔ ساتھ ہی احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ او بی سی کا جو سروے کیا جا رہا ہے، وہ بہت غلط ہے اور انہوں نے ریاستی حکومت سے اس سروے کو روکنے کی اپیل کی۔ اگر حکومت کے پاس گھر گھر جا کر سروے کرنے کے لیے ملازمین نہیں ہیں، تو بہت سے او بی سی کارکنان اور او بی سی این جی اوز ہیں جو حکومت کی مدد کرسکتی ہیں۔