اردو

urdu

ETV Bharat / state

Atiq Ahmed Murder Case حکمران جماعتوں کو آئین اور قانون کے مطابق چلنا چاہیے، عتیق کے قتل پر شرد پوار کا رد عمل

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے ممبئی میں ایک افطار پارٹی میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے عتیق اور اشرف قتل معاملہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعتوں کو آئین اور قانون کے مطابق چلنا چاہیے۔ Sharad Pawar on Atiq Ahmed murder

شرد پوار نے عتیق اور اشرف قتل معاملہ پر ردعمل کا اظہار کیا
شرد پوار نے عتیق اور اشرف قتل معاملہ پر ردعمل کا اظہار کیا

By

Published : Apr 19, 2023, 8:02 AM IST

ممبئی: سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو اتر پردیش کے پریاگ راج میں پولیس حراست میں قتل کیے جانے کے چند دن بعد نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے منگل کو کہا کہ اگر حکمران قوتیں آئین اور قانون کو نظر انداز کرنے کی عادت ڈالیں گی تو ملک غلط راستے پر چلا جائے گا۔ ممبئی میں ایک افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ ملک آئین اور قانون کے مطابق چلتا ہے۔ اگر حکمران طاقتیں آئین اور قانون کو نظر انداز کرکے قدم اٹھانے کی عادت ڈالیں گی، تو ہم غلط راستے پر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کو فراموش کرنے اور قانون کو ہاتھ میں لے کر قدم اٹھانے کی بات کی جاتی ہے اور اگر ایسا ماحول بنانے کی کوشش کی گئی تو یہ ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کی ہفتہ کو پریاگ راج میں طبی معائنے کے لیے لے جانے کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ دونوں بھائیوں کو عتیق احمد کے بیٹے اسد کو اتر پردیش کے جھانسی میں ایک مبینہ انکاؤنٹر میں مارے جانے کے چند دن بعد گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:Exclusive with MP Afzal Ansari عتیق اور اشرف قتل کیس پر ایم پی افضل انصاری نے سازش قرار دیا، تینوں شوٹر صرف مہرے

ضلع عدالت نے تین شوٹروں ارون موریہ، سنی سنگھ اور لولیش تیواری کو اتوار کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے منگل کو عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرا کی پولس حراست میں قتل کے معاملے کا نوٹس لیا اور اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اور پریاگ راج کے کمشنر کو نوٹس جاری کیا۔ این ایچ آر سی نے ریاستی پولیس سے کہا ہے کہ وہ چار ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ عتیق احمد کے جسم پر کیے گئے پوسٹ مارٹم کے ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ عتیق کو کم از کم آٹھ گولیاں ماری گئی تھیں جن کے سر، گردن اور سینے میں گولیاں لگیں تھیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details