فرانس کی جانب سے محمد صلی اللّٰہ علیہ و سلم کی شان میں توہین کا سلسلہ دراز ہوتے جا رہا ہے جس میں اب خود حکومت بھی ملوث ہو چکی ہے۔
فرانس کے خلاف مسلم دنیا سراپا احتجاج: رضا اکیڈمی حالیہ دنوں میں جس طرح سے صدر فرانس میخواں نے ذہنی دیوالیہ پن کا ثبوت دیتے ہوئے رحمت عالم ﷺ کے تعلق سے گستاخانہ تبصرے کیا ہے، مزید بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ترکی سے اپنے سفیر کو طلب کرلیا ہے۔
اس سے مسلم دنیا میں زبردست غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جگہ جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔ فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں عرب دنیا نے پہل کرتے ہوئے اپنے دکان اور سوپر مارکیٹ وغیرہ سے فرانسیسی پروڈکٹ کو ہٹا دیے ہیں اور دکانوں کے باہر بورڈ آویزا کرکے یہ میسج لکھا گیا ہے کہ پیغمبر ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف فرانس کو سبق سکھانا چاہتے ہیں۔ مزید عشق رسول ﷺ کی ہوا تیز کرنے کے لیے رضا اکیڈمی نے فرانس کی دہشت گردی کے خلاف جگہ جگہ میٹنگوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ٹوئٹر پر جو مہم فرانس کے خلاف چلائی گئی تھیں۔
فرانس کے خلاف مسلم دنیا سراپا احتجاج: رضا اکیڈمی دنیا بھر کے عاشقان رسول ﷺنے ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرتے ہوئے ایک نمبر پر پہنچا دیا ہے جس میں لوگ فرانسیسی صدر کے خلاف پرجوش انداز میں لعنت بھیج رہے ہیں۔
مہاراشٹر کے ممبئی کے وکرولی پارک سائڈ میں واقع دارالعلوم فیضان قطب المشائخ میں منعقدہ ’تحفظ ناموس رسالت‘ میٹنگ میں مہمان اعزازی کے طور پر شرکت فرماتے ہوئے صدر نشست کی حیثیت سے اپنے خطاب میں رضا اکیڈمی کے چیئرمین قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ فرانس اب کھل کر اسلام دشمنی میں آگیا ہے۔ تمام مسلم ممالک کے مذہبی جذبات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے تن تنہا ابلیسی نظام کے تحت اہانت رسولﷺ کی ناپاک جسارت کر رہا ہے جو صرف اور صرف مسلم امہ کو جنگ میں ڈھکیلنے کے مترادف ہے۔ لہذا سربراہان مملکت کو چاہئے کہ وہ بے لگام گھوڑے صدر فرانس کی زبان پر لگام لگائے، ورنہ فرانس پوری دنیا کو مذہبی جنگ میں جھونک دے گا۔
فرانس کے خلاف مسلم دنیا سراپا احتجاج: رضا اکیڈمی حضرت نوری صاحب نے کھل کر کہا کہ ’توہین رسالت‘ کھلی ہوئی دہشت گر دی ہے۔ لہذا پوری دنیا ’فرانس کو ایک دہشت گرد ملک قرار دے‘ اور اس پر ہر طرح کی پابندی عائد کی جائے۔ آپ نے مسلم ملکوں کے سربراہان کی خاموشی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرانس مسلسل پیمبر کی توہین کر رہا ہے۔ وہاں کی سرکاری عمارات پر گستاخانہ خاکوں کی تصویر آویزاں ہے جس کو دیکھ کر مسلمانوں کا خون کھول رہا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ فرانس کی اس بزدلانہ حرکتوں کی وجہ سے پھر کہیں کوئی تصادم ہوتا ہے یا تشدد برپا ہوتا ہے تو اس کا ذمہ دار صرف اور صرف فرانس کا صدر میخواں ہوگا۔ آخر میں اپنے پیغام کو دہراتے ہوئے محافظ ناموسِ رسول حضرت نوری صاحب نے کہا کہ ہمیں ان شیطانوں کی حرکتوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ مزید اپنے سینوں کو عشق رسول کا مدینہ بنانا ہوگا۔ لہذا فرانس کی اس خباثت کا جواب دیتے ہوئے ہم بارہ ربیع الاول کو پوری دنیا میں ’یوم تحفظ ناموس رسالت‘ کے طور پر منائیں۔
فرانس کے خلاف مسلم دنیا سراپا احتجاج: رضا اکیڈمی مشہور عالم دین حضرت مولانا رجب علی رضوی سابق امام مدینہ مسجد وکرولی نے کہا کہ مغربی ممالک اسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے پریشان ہیں جس کی وجہ سے وہ محسن انسانیت ﷺ کی مقدس ذات پر انگشت نمائی کرتے ہیں، تاکہ دیگر لوگ جو اسلامی تعلیمات سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں وہ برگشتہ ہو کر اسلام مخالف بن جائیں۔ جبکہ اس کے برعکس یورپی ممالک میں اسلام بڑی تیزی کے ساتھ اپنی جڑیں مضبوط کر رہا ہے۔ لوگ آقائے کریم ﷺ کی مقدس سیرت پڑھ کر اسلام میں داخل ہو رہے ہیں جس کو روکنے کے لیے شیطان صفت انسان میخواں اس طرح کی خباثت کر رہا ہے۔ 35 برسوں تک مذکورہ مسجد میں دعوت و تبلیغ کا کام بخوبی انجام دینے والے بزرگ عالم دین رجب علی صاحب نے پرجوش انداز میں کہا کہ جب تک مسلمانوں کا رشتہ نبی کریم ﷺ سے مضبوط رہا ہے۔ دنیا کی کسی طاقت نے ’توہین رسالت‘ کرنے کی جرأت نہ کی آج ہم دنیاوی عیش و عشرت میں مبتلا ہیں۔ اب کوئی بھی سر پھرا اہانت رسول کر رہا ہے جس کو روکنے کے لیے ہمیں جذبۂ صحابہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
منتظم میٹنگ حضرت مفتی منظر حسن اشرفی صاحب نے بھی فرانس کی جارحیت پر اقوام متحدہ کی خاموشی کو للکارتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ایک مردہ تنظیم ہوکر رہ گئی ہے جس کو امریکہ و اسرائیل نے مل کر مار ڈالا ہے، جہاں سے انصاف کی آواز اٹھ ہی نہیں سکتی۔ لہذا تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو چاہیے کہ وہ خود اپنا مسلم متحدہ تنظیم تشکیل دیں جہاں اہانت رسول کرنے والوں پر سرعام پھانسی کی سزا کا قانون بنایا جائے۔
مولانا نسیم اختر چترویدی نے مختصر انداز میں کہا کہ گستاخوں کی لیے دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ لہذا ایسے شیطان صفت لوگوں سے خدا کی زمین پاک کر دینی چاہیے۔
حضرت مولانا محمد عباس رضوی نے کہا کہ فرانس کے غرور کو توڑنے کے لیے مسلم قوم کو سامنے آنا چاہیے۔ آج مارکیٹ میں اکثر چیزیں فرانس کی فروخت ہو رہی ہیں، اگر ہم صرف فرانس کی چیزوں کی خرید و فروخت بند کر دیں تو یہ خود پوری دنیا میں بھیک مانگتے ہوئے نظر آئے گا۔
آپ نے مزید کہا کہ رضا اکیڈمی نے فرانسیسی اشیا کی لسٹ جاری کی ہے جس کو سرچ کرکے عملی طور پر نافذ کریں اور وہاں کے پروڈکٹ کا بائیکاٹ کریں۔ پھر جس طرح سے ماضی میں ڈنمارک وغیرہ مسلمانوں سے کٹورہ لے کر بھیک مانگ رہے تھے فرانس بھی اسی حالت میں آجائے گا۔
حضرت مولانا ظفر الدین رضوی صدر رضا اکیڈمی بھانڈوپ و ملنڈ نے کہا کہ پوری دنیا فرانس کی وجہ سے بارود کے ڈھیر پر ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے مگر افسوس چند مسلم ملک جو اپنے آپ کو ٹھیکیدار بنتے ہیں ایک لفظ بھی فرانس کی خباثت پر نہیں بول رہے ہیں، گویا جیسے ان سب کے منہ پر فرانس نے تالے لگا دیئے ہیں۔ لہذا جو توہین رسالت پر خاموش رہے وہ مسلمانوں کا نمائندہ ملک ہرگز نہیں ہوسکتا ہے۔
حضرت مولانا احمد رضا نوری نے فرانس کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے نبی کریمﷺ کی توہین نہیں بند کی تو دیکھنا بہت جلد وہ اللہ کے قہر کا شکار ہو جائے گا اور تاش کے پتوں کی طرح فرانس بکھر جائے گا۔
اس میٹنگ میں شریک مولانا محمد تحسین رضا، مولانا محمد امتیاز رضوی، مولانا زین العابدین برکاتی، مولانا معین الدین رضوی، مولانا رجب علی فیضی، مولانا محمد عیاض مصباحی اور دیگر علماء کرام اور ائمہ مساجد موجود تھے۔