ریاست مہاراشٹر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے جس کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے کئی سارے سخت اقدامات کیے ہیں اور حکومت نے مہاراشٹر میں کرفیو نافذ کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ 14 اپریل سے 15 دنوں کے لیے پوری ریاست میں وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں اورنگ آباد کے علمائے اکرام نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
مہاراشٹر: رمضان کی سخت ترین گائیڈ لائن پرعلما کو اعتراض
علما نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ رمضان کو پیش نظر رکھ کر بنائی گئی گائیڈ لائن پر دوبارہ غور کریں، علما کا کہنا ہیکہ کورونا سے احتیاط لازمی ہے لیکن یہ احتیاط صرف مذہبی مقامات تک ہی کیوں؟ علما کرام نے مسجدوں میں تراویح کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔
مہاراشٹر میں کورونا وبا کے سبب ریاستی حکومت نے باضابطہ رمضان گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ علمائے کرام اور اکابرین نے حکومت کے اس موقف پر سخت حیرانی کا اظہار کیا، علما کا کہنا ہیکہ حکومت نے رمضان المبارک کا خیال کرتے ہوئے رات کے کرفیو کو رات دس بجے سے نافذ کرنا چاہیے تھا لیکن اس کے برعکس مسجد میں داخلے پر پابندی عائد کی جارہی ہے، جو کسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں۔
علما نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ رمضان گائیڈ لائن پر دوبارہ غور کریں، علما کا کہنا ہیکہ کورونا سے احتیاط لازمی ہے لیکن یہ احتیاط صرف مذہبی مقامات تک ہی کیوں؟ علما کرام نے مسجدوں میں تراویح کی اجازت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے عبادات کی جاسکتی ہیں اس لیے اس معاملے میں حکومت نے سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ ہر معاملے میں اعتدال ضروری ہے۔