ممبئی:ممبئی سے متصل ممبرا میں 400 لوگوں کے مذہب تبدیلی کے معاملے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مہاراشٹر کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان نے ریاستی حکومت کو چیلنج کیا ہے کہ اگر 400 لوگوں کا مذہب تبدیلی ہوا تو ان کی فہرست عام کی جائے۔ یہ فرضی اور جھوٹی خبر پھیلاکر صرف ہندو مسلم منافرت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ جس طرح کیرالا اسٹوری فرضی بنیادوں پر بنائی گئی ایک جھوٹی فلم تھی اسی طرح ممبرا تبدیلیٔ مذہب کی اسٹوری بھی جھوٹی ہے۔
کانگریس کے صدر دفتر تلک بھون میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نسیم خان نے مزید کہا کہ غازی آباد پولیس نے خبر دی کہ ممبرا میں 400 لوگوں کے مذہب کی تبدیلی کا معاملہ ہوا ہے۔ میرا ایسا ماننا ہے کہ جس طرح کیرالا اسٹوری کے ذریعے یہ جھوٹ پھیلایا گیا کہ 32 ہزار لڑکیوں نے اپنا مذہب تبدیل کرکے آئی ایس آئی ایس میں شامل ہوئیں جب کہ فلم بنانے والوں نے عدالت میں حلف نامہ دیا کہ یہ فرضی کہانی ہے، اسی طرح ممبرا میں مذہب کی تبدیلی کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔
نسیم خان نے کہا کہ آر ایس ایس اور اس سے جڑی تنظیمیں اس طرح کا جھوٹا پروپیگنڈہ کرتی رہتی ہیں تاکہ ہندو مسلم منافرت پھیلے اور الیکشن میں انہیں اس کا فائدہ حاصل ہو۔ نسیم خان نے کہا کہ کیرالا اسٹوری کے جھوٹ کو کیرالا وکرناٹک کے لوگوں نے سمجھ لیا اور کرناٹک میں بی جے پی کو اس کا فائدہ نہیں ہوا، سال بھر کے اندر مہاراشٹر میں بھی الیکشن ہونے والے ہیں اور اسی لیے مذہب کی تبدیلی کا یہ جھوٹا پروپیگنڈہ کرکے ریاست میں ہندو مسلم منافرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ ہم حکومت کو چیلنج کرتے ہیں کہ اگر اس معاملے میں کوئی بھی سچائی ہے تو جن لوگوں کا مذہب تبدیل ہوا ہے ان کی فہرست شائع کرے۔
اس موقع پر نسیم خان نے ممبئی کے کلسٹر ڈیولپمنٹ کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ شندے فڈنویس حکومت نے 30 مئی 2023 کو کابینہ کی میٹنگ میں ممبئی میں کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم کے لیے ریئل اسٹیٹ ڈیولپرس کو ایک سال کی مدت کے لیے ادا کیے جانے والے پریمیم پر 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ یہ فیصلہ صرف ممبئی کے چار یا پانچ بلڈرز کے فائدے کے لیے لیا گیا ہے۔ نسیم خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے یہ سہولت تمام عمارتوں کی ازسرِ نو تعمیر کے لیے دے ورنہ کانگریس پارٹی اس کے خلاف عدالت کا دروزاہ کھٹکھٹائے گی۔