ممبئی آئی آئی ٹی کے پروفیسر گریش کمار نے کہا کہ ’’اب وائی فائی راؤٹر کے الیکٹرو میگنٹك ریڈیشن سے انسانی نطفہ کی نقل و حرکت پر سنگین خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے''۔
پروفیسر نے کہا کہ ’ہائی پاور 5 -جی نیٹ ورک کی وجہ سے لوگوں کے دماغ کے ٹیومر سمیت کئی طرح کی سنگین بیماریوں کی زد میں آنے کے خدشات کے بارے آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے‘‘۔
جاپان کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اپنی اس تازہ تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ نہ صرف موبائل بلکہ وائی فائی راؤٹر سے نکلنے والا الیکٹرو میگنٹک ریڈیشن بھی مردوں کے نطفہ کی نقل و حرکت میں کمی لا نے کا سبب بن رہاہے۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ'' 21 ویں صدی میں کینسر اور دل کی بیماریوں کے بعد مردوں میں نطفہ کی غیرفعالیت سب سے بڑا مسئلہ ہوگا''۔
جاپان کے سائنسداں كومیكو نکاتا کی ٹیم کے مطابق مردوں کے نطفہ کے نمونوں کو تین مقامات، وائی فائی والے علاقے میں، وائی فائی کو ڈھک کر رکھی ہوئی جگہ میں اور وائی فائی کی پہنچ سے دور والے علاقے میں چیک کرنے کے لئے رکھا گیا۔