تھانے: تھانے کے مضافاتی کلوا میں جامع مسجد کے قریب ایک شرمناک واقعہ پیش آیا جہاں دو ملزمین نے ایک نابالغ لڑکے کو محض 300 روپیے قرض کی واپسی نہ کرنے پر برہنہ کر کے اسے مارا پیٹا۔ بتایا جاتا ہے کہ واردات جو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندےکے گھر کے قریب ہوئی مگر ابھی تک کوئی داد رسی نہیں ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دو افراد جن کی شناخت توصیف خان بانڈے اور سمیل خان بانڈے کے طور پر ہوئی ہے۔
ان دونوں نے نزدیکی اناپورنا بلڈنگ میں نابالغ لڑکے کے گھر میں گھس گئے۔ دونوں نے نابالغ لڑکے سے بلوٹوتھ ڈیوائس کی مبینہ 'چوری کا الزام لگاتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ وہ ان سے لیا گیا 300 روپے کا قرض واپس کرے۔ لڑکے نے الزامات کی تردید کی اور ان سے مطلوبہ قرضہ دینے سے بھی انکار کر دیا لیکن وہ اڑے رہے اور اسے زبردستی قریبی مسجد کی طرف ان کے ساتھ جانے پر مجبور کیا۔ وہیں خان بندے کی جوڑی نے لڑکے کو تھپڑ مارا، ٹانگوں پر لاتیں ماریں، توصیف نے لڑکے کی پتلون سے بیلٹ نکالی اور مدد کے لیے چیخنے پر لڑکے کی پیٹھ پر کوڑے مارنے لگے، جب کہ سمیل نے پیچھے سے واقعے کی ویڈیو بنائی۔
اس کے بعد دونوں نے لڑکے کو عوامی جگہ پر پوری طرح برہنہ کر کے پکڑ لیا اور جب وہ اس پر حملہ کرتے رہے، نابالغ کسی طرح سے ایک تنگ گلی سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا- اس کے جسم پر کوئی کپڑا نہیں تھا۔ بعد میں، لڑکے نے شکایت درج کرانے کے لیے کلوا پولس اسٹیشن سے رجوع کیا، لیکن پولیس نے اس معاملے میں صرف ایک عام این سی (نان کوگنیس ایبل) جرم درج کیا۔ منگل کی رات دیر گئے اس واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور اس نے ایک سماجی کارکن ڈاکٹر بنو ورگیز کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی۔