حکومت کی مخالفت سے مدارس و مکاتب کی حفاظت کیلئے وفاق المدارس والمکاتب کی تشکیل: مولانا عمرین مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں واقع مدرسہ معہد ملت کے مہمان خانہ ہال میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر معہد ملت کے مہتمم حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ مسلمانوں کیلئے مساجد و مدارس ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔دینی مدارس و مکاتب دین کی بقاء کا اہم ذریعہ ہیں۔ ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں مدارس و مکاتب کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتی فرقہ پرستی اور نفرت کے بیچ دینی مدارس کے پیغام کو عام کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس والمکاتب مالیگاؤں کے قیام کا مقصد ملی و دینی مسائل کو اجتماعی طریقوں سے حل کرنا، مدارس و مکاتب کے نظام تعلیم کو اور بہتر طریقے سے پختہ بنانا، ملک کے موجودہ حالات اور حکومت کی مخالفت سے مدارس و مکاتب کی حفاظت کی جائے۔ اور آپس میں ایک اتحاد قائم کریں کہ سب مل جل کر آگے بڑھیں۔
مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے مزید کہا کہ شہر و بیرون شہروں کے مدارس جو وفاق المدارس والمکاتب سے جڑے ہیں ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد 30 ہزار سے زائد ہے۔ اور جو مدارس اب تک اس سے نہیں جڑے ہے ان مدارس کو بھی جوڑنے کی کوشش جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو ایک خاص رنگ میں رنگا جارہا ہے۔ ایسے میں ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے اچھی طرح روشناس کرائیں تاکہ وہ اپنی راہ سے بھٹک نہ جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:War of Word Between Congress And AIMIM کانگریس اور مجلس کے لیڈران میں تکرار
انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس والمکاتب مالیگاؤں کے تحت مساجد اور قبرستانوں کے ذمہ داران آپس میں اتحاد قائم کرتے ہوئے اجتماعیت کا مظاہرہ کریں۔ اور مشترکہ طور پر ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جائے اور مساجد، مدارس و قبرستانوں کے مسائل کی یکسوئی کی جائے۔