اردو

urdu

ETV Bharat / state

مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ: سینیئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے کرنل پروہت کی عرضداشت کی مخالفت کی - کرنل پروہت کی عرضداشت کی مخالفت کی

ملزم کرنل پروہت کے وکیل ششی کانت شیودے کی بحث کے بعد این آئی اے کی نمائندگی کرنے والے وکیل سندیش پاٹل نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزم کی جانب سے داخل کردہ تمام پٹیشن کو یکجا کرکے اس کی سماعت کرنا چاہئے۔

مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ
مالیگاؤں بم دھماکہ معاملہ

By

Published : Jul 20, 2021, 1:36 PM IST

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کے کلیدی ملزم کرنل شریکانت پروہت کی جانب سے مقدمہ ڈسچارج کرنے والی عرضداشت پر آج ممبئی ہائی کورٹ میں ایک بار پھر سماعت عمل میں آئی۔ سماعت کے دوران جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کی قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سابق ایڈیشنل سالیسٹرجنرل آف انڈیا اور سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے بینچ کو بتایا کہ ملزم کرنل پروہت یکے بعد دیگرے یکساں پٹیشن داخل کرکے عدالت کا قیمتی وقت برباد کررہا ہے۔

ملزم کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت پر عدالت کو سماعت کرنے کی بجائے ملزم کو حکم دینا چاہئے کہ نچلی عدالت میں جاری عدالتی کارروائی میں حصہ لے اور اس کے دفاع میں جو بھی ثبوت اسے پیش کرنا ہے وہ نچلی عدالت میں پیش کرے۔

جسٹس ایس ایس شندے نے ایڈوکیٹ بی اے دیسائی کو کہا کہ عدالت پہلے ملزم کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت پر اس کے دلائل کی سماعت کرے گی اس کے بعد بم دھماکہ متاثرین اور ملزم سمیر کلکرنی کو بحث کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:بڑے جانور کی قربانی کے معاملے پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل



ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس این ایم جمعدار کو کرنل پروہت کے وکیل نے بتایا کہ حال ہی میں اسے بھارتی فوج کی جانب سے دو خطوط اور چند دستاویزات ملے ہیں جس کے مطابق ملزم کرنل پروہت اپنی ڈیویٹی ایمانداری سے انجام دے رہا تھا نیز ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ضروری اجازت نامہ یعنی کے سینکشن آرڈر اے ٹی ایس نے حاصل نہیں کیا تھا۔ اسے بغیر خصوصی اجازت نامہ کے گرفتار کرلیا تھا لہٰذا ملزم کی گرفتاری ہی غیر قانونی ہے۔ لہٰذا ملزم کو ٹرائل کا سامنا کرنے کے لیے مجبور نہیں کیا جانا چاہئے۔

ملزم کرنل پروہت کے وکیل ششی کانت شیودے کی بحث کے بعد این آئی اے کی نمائندگی کرنے والے وکیل سندیش پاٹل نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزم کی جانب سے داخل کردہ تمام پٹیشن کو یکجا کرکے اس کی سماعت کرنا چاہئے نیز ملزم کرنل پروہت جس خصوصی اجازت نامہ کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ اس تعلق سے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ سینکشن آرڈر کے متعلق فیصلہ ٹرائل کورٹ اپنے حتمی فیصلہ میں کریگی لہٰذا ملزم کو ٹرائل کورٹ میں اس موضوع کو اٹھانا چاہئے۔

اسی درمیان کرنل پروہت اور این آئی اے کے وکیل کی بحث کا اختتام ہوا جس کے بعد عدالت نے ایڈوکیٹ بی اے دیسائی کو حکم دیا کہ وہ 30 جولائی کو دوپہر ڈھائی بجے بحث کریں اور اس کے بعد سماعت ملتوی کردی۔


بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ ہوئی عدالت کارروائی میں سینیئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی کی معاونت کے لیے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ہیتالی سیٹھ، ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال اور ایڈوکیٹ قربان حسین و دیگر موجود تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details