مالیگاؤں:قومی تفتیشی ایجنسی( این آئی اے) نے آج گواہ نمبر 297 کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کیا تھا۔اس سے خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال نے سوالات پوچھے جس کا پر اطمنان طریقے سے جواب دیتے ہوئے ضلع ناشک کے کلکٹر ایس چوکلنگم نے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کو بتایا کہ انسداد دہشت گرد دستہ ATS نے انہیں 16 دسمبر 2008 کو خط لکھ کر گیارہ ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت کے خلاف خلاف آتش گیر مادہ کے قانون یعنی کے ایکسپلوزیو سبسٹنس ایکٹ 1908کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت طلب کی تھی۔
گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ خط ملنے کے بعد انہوں نے مقدمہ سے متعلق دستاویزات پنچ نامہ، فارینسک سائنس رپورٹ، کیمیکل تجزیہ رپورٹ، گھر کی جانچ کا پنچ نامہ و دیگر کا بغور مطالعہ کیا تھا اور پھر اپنا ذہین استعمال کرنے کے بعد ملزمین کے خلاف آتش گیر مادہ کے قانون کے تحت مقدمہ قائم کرنے کی اجازت دی تھی۔
گواہ استغاثہ نے خصوصی جج کو مزید بتایا کہ آتش گیر مادہ کے قانون کے اطلاق کی اجازت دینے سے قبل انہوں نے اعلی تفتیشی افسر (آئی او موہن کلکرنی) سے بھی گفت و شنید کی تھی۔ بم دھماکہ کی جگہ بھکو چوک مالیگاؤں کا بھی دورہ کیا تھا۔گواہ استغاثہ نے آج عدالت میں اس کی جانب سے جاری کیا گیا جازت نامہ کی شناخت کی۔اس کے بعد عدالت نے اسے اپنے ریکارڈ پر درج کرلیا۔