مہاراشٹرا میں جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ ممبئی میں کورونا وبا کے دوران اور بعد انسانیت ختم ہو رہی ہے، فرقہ پرستی عروج پر ہے، ایسے ماحول میں ہمیں سیاسی جماعتوں پر تکیہ کرنے کے بجائے انسانیت کے لیے کام کرنا چاہئے۔ امیر اور امیر بن گیا ہے اور غریب بالکل غربت زدہ ہو گیا ہے۔ کورونا میں تو انسانیت نے دم توڑ دیا مزدوروں کو کافی پریشانی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ سے ہمارا رشتہ بالکل کمزور ہو گیا ہے، لوگ اس رشتہ کو جوڑنا چاہتے ہیں اور بندہ کو اللہ کی جانب لیجانا ہی ہمارا مقصد ہے۔
ممبئی میں ساحل ہوٹل میں اندھیرے سے اجالے کی طرف مہم کے آغاز میں اپنے کلیدی خطبہ میں جماعت اسلامی کے امیر مہاراشٹر رضوان الرحمن خان نے کہا کہ اللہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے اور وہ ہماری شہ رگ سے بھی قریب ہے۔ کورونا سے پوری انسانیت پریشان ہے اب بھی حالات ساز گار نہیں ہے سماج سے اندھیروں کا خاتمہ کر کے اسے روشنی کی جانب لانا ہی ہماری ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امدادد باہمی اور اشتراک ہی پرامن، ترقی پسند تکثیری معاشرے کے لئے روشن و خوشحال مستقبل کی جانب بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔آج جبکہ پولرائزیشن ایک سیاسی آلہ بن چکا ہے تو آج اس کی زیادہ ضرورت ہے کہ اسے فروغ دیا جائے۔’کووڈ 19 عالمی وبا نے دنیا کے سات ارب انسانوں کے مابین روحانیت کی جستجو کو اہمیت دے دی ہے۔ بے حیائی اور لالچ جنون کی شکل اختیار کرگیا تھا، مابعد جدیدیت کے فرضی تصورات کے تحت انسان الٰہی ہدایات سے انحراف اور قانون فطرت سے سرکشی کررہا ہے، خود غرضی و گمراہی کے سبب وہ بے پناہ آلام و مصائب میں گھر چکا ہے۔