ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مہاراشٹر کی حکومت کو مذہبی مقامات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جس کے بعد شیوسینا کے سابق رکن پارلیمان چندر کانت کھیرے نے امتیاز جلیل کے مذہبی لگاؤ پر سوال اٹھایا ہے اور کہا کہ الیکشن آرہے ہیں اسی لیے ان کو سبھی مذاہب کی یاد آرہی ہے۔
'مہاراشٹر حکومت کو مذہبی مقامات سے کوئی سروکار نہیں' - مہاراشٹر میں ابھی بھی مذہبی مقامات پر پابندی عائد ہے
اورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مہاراشٹر کی حکومت کو مذہبی مقامات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوں نے ایسا اس لیے کہا ہے کیونکہ ریاست مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی تک مذہبی مقامات بند ہیں جبکہ متعدد مقامات کو کھل دیا گیا ہے۔
امتیاز جلیل نے مذہبی مقامات بند رکھے جانے کے معاملے میں ریاستی حکومت پر زبردست نکتہ چینی کی ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان نے ریاستی حکومت کو شرابی حکومت قرار دیا اور کہا کہ حکومت میں شامل افراد کا کوئی وقت ایسا نہیں گزرتا جب یہ میخانے کو آباد نہیں کرتے۔ اس لیے انہیں شراب خانوں کی فکر ہے، جبکہ مجلس اتحاد المسلمین کے سیاسی حریف سابق رکن پارلیمان چندر کانت کھیرے نے دعوی کیا ہے کہ امتیاز جلیل کے کہنے پر ہی شراب خانے کھولے گئے تھے۔
کھیرے نے اس پورے معاملے کو سیاسی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر میں ابھی بھی مذہبی مقامات پر پابندی عائد ہے۔