ناگپور:سماج وادی پارٹی کے بھیونڈی مشرق سے رکن اسمبلی رئیس شیخ اور ابو عاصم اعظمی نے 'لو جہاد' کے کیسز کی شکایت کے سلسلہ میں محکمہ برائے خواتین و اطفال بہبود کے ذریعہ 'بین المذاہب شادی' کے معاملات کو دیکھنے کے لیے بنائی گئی فیملی کوآرڈینیشن کمیٹی (ریاستی سطح) کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس بابت انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود ادیتی تٹکرے کو ایک خط دیا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر رئیس شیخ نے بتایا کہ مذکورہ کمیٹی کو تیرہ دسمبر 2022 کو منگل پربھات لودھا نے بنایا تھا جب وہ خواتین و اطفال بہبود کے وزیر تھے۔ لودھا نے دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں لو جہاد کے ایک لاکھ سے زیادہ کیسز ہیں۔ حالانکہ آر ٹی آئی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ کمیٹی کو آج تک صرف 402 شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
گجرات میں ’لو جہاد قانون‘ پر مجاہد نفیس سے خصوصی گفتگو
اس ضمن میں توجہ طلب بات یہ ہے کہ ان شکایات میں ایک مخصوص سماج کے علاوہ دیگر سماج کے لوگوں کے کیسز بھی شامل ہیں۔ رئیس شیخ نے بتایا کہ سابق وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود لودھا کا مقصد لو جہاد کے تعلق سے کمیٹی بنا کر اقلیتوں کو بدنام کرنا، دو سماج کے درمیان دراڑ پیدا کرنا اور دانستہ طور پر ایک مخصوص سماج کو ہراساں کرنا تھا۔ لہٰذا ہمارا ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود آدیتی تٹکرے سے مطالبہ ہے کہ اس کمیٹی اور اس کے فیصلہ کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی رئیس شیخ نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کو بھی خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ایوان اسمبلی میں لو جہاد کے کیسز کی حقیقت کو واضح کرے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود منگل پربھات لودھا نے 8 مارچ 2023 کو ایوان اسمبلی میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں لو جہاد کے ایک لاکھ کیسز ہیں لہذا جب ہم نے محکمہ برائے خواتین و اطفال کے کمشنر سے معلومات طلب کیں تو انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کو 20 مارچ 2023 تک ایک بھی شکایت موصول نہیں ہوئی ہیں جس سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ سابق وزیر لودھا نے ایوان اسمبلی میں غلط اور گمراہ کن دعویٰ پیش کیا تھا۔ رئیس شیخ نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ ایوان اسمبلی میں اس معاملے کی وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی جائے۔