پونے: ریاست مہاراشٹر کے ضلع کولہاپور میں بدھ کو مقامی لوگوں نے مبینہ طور پر ٹیپو سلطان کی تصویر کے ساتھ ایک قابل اعتراض آڈیو پیغام کو سوشل میڈیا پر 'اسٹیٹس' کے طور پر پوسٹ کرنے کے خلاف احتجاج کیا، جس کے بعد علاقہ میں تشدد پھوٹ پڑا تاہم آج علاقہ میں صورت حال بہتر ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ ایک پولیس افسر نے جمعرات کو یہ معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ تشدد کے سلسلے میں اب تک کم از کم 36 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کئی مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ کولہاپور شہر میں آج تاجروں نے اپنی دوکانیں کھولی ہیں اور لوگ دکانوں سے روزمرہ کی ضروری اشیا خریدتے نظر آئے۔
کولہاپور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مہندر پنڈت نے کہا کہ کولہاپور میں آج رات 12 بجے تک انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کولہاپور میں حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ پولیس شہر کے سی سی ٹی وی چیک کرنے کے بعد مزید کارروائی کرے گی۔ پولیس کی جانب سے قبضے میں لیے گئے موبائل فون کی تفتیش جاری ہے۔ کولہاپور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مہندر پنڈت نے کہا کہ کل کی جھڑپ پولیس کی ناکامی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کولہاپور میں ایس آر پی ایف کی 4 کمپنیاں، 300 پولیس کانسٹیبل اور 60 اہلکار تعینات ہیں۔