اردو

urdu

ETV Bharat / state

Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج

کولہاپور میں ٹیپو سلطان کی قابل اعتراض تصاویر پوسٹ کیے جانے کے بعد بدھ کو ضلع میں تشدد پھوٹ پڑا، جس کے بعد پولیس نے ضلع میں آج رات 12 بجے تک انٹرنیٹ سروس بند کر دی۔ پولیس نے بتایا کہ تشدد بھڑکانے کے الزام میں اب تک 36 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل
کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل

By

Published : Jun 8, 2023, 2:02 PM IST

پونے: ریاست مہاراشٹر کے ضلع کولہاپور میں بدھ کو مقامی لوگوں نے مبینہ طور پر ٹیپو سلطان کی تصویر کے ساتھ ایک قابل اعتراض آڈیو پیغام کو سوشل میڈیا پر 'اسٹیٹس' کے طور پر پوسٹ کرنے کے خلاف احتجاج کیا، جس کے بعد علاقہ میں تشدد پھوٹ پڑا تاہم آج علاقہ میں صورت حال بہتر ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ ایک پولیس افسر نے جمعرات کو یہ معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ تشدد کے سلسلے میں اب تک کم از کم 36 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کئی مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ کولہاپور شہر میں آج تاجروں نے اپنی دوکانیں کھولی ہیں اور لوگ دکانوں سے روزمرہ کی ضروری اشیا خریدتے نظر آئے۔

کولہاپور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مہندر پنڈت نے کہا کہ کولہاپور میں آج رات 12 بجے تک انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کولہاپور میں حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ پولیس شہر کے سی سی ٹی وی چیک کرنے کے بعد مزید کارروائی کرے گی۔ پولیس کی جانب سے قبضے میں لیے گئے موبائل فون کی تفتیش جاری ہے۔ کولہاپور ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مہندر پنڈت نے کہا کہ کل کی جھڑپ پولیس کی ناکامی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کولہاپور میں ایس آر پی ایف کی 4 کمپنیاں، 300 پولیس کانسٹیبل اور 60 اہلکار تعینات ہیں۔

مزید پڑھیں:Violence In Kolhapur کولہا پور میں تشدد کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا

ممبئی پولیس نے کہا کہ کولہاپور میں اورنگ زیب کا پتلا جلانے پر ایم این ایس رہنما سندیپ دیشپانڈے اور دیگر آٹھ افراد کے خلاف مہاراشٹر پولیس ایکٹ 37، 135 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ منگل کو شہر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب دو شرپسندوں نے مبینہ طور پر 18ویں صدی کے میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کی تصویر کے ساتھ ایک قابل اعتراض آڈیو پیغام اپنے سوشل میڈیا 'اسٹیٹس' کے طور پر پوسٹ کیا۔ ٹیپو سلطان کی تصویر کے مبینہ استعمال کے خلاف بدھ کو بڑی تعداد میں مظاہرین شیواجی چوک پہنچے۔ اس دوران پتھراؤ کی وجہ سے تشدد بھڑک اٹھا۔ پولیس نے سینکڑوں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا۔ کولہاپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مہیندر پنڈت نے بتایا کہ بدھ کی دوپہر صورتحال قابو میں آگئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details