مہاراشٹر کی اددھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے کنگنا رناوت نے مورچہ کھول رکھا ہے لیکن اب کورٹ کے ایک فیصلے سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ممبئی کی سول کورٹ نے کنگنا رناوت کی ایک عرضی کو خارج کریا ہے۔ کنگنا نے اپنے تین فلیٹ میں کیے گئے غیر قانونی تعمیرات کو انہدامی کارروائی سے بچانے کے لیے کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔
یہ معاملہ دو برس قبل کا ہے جب کنگنا نے اپنے تین فلیٹ کو ضم کرنے کا کام شروع کیا تھا تب بی ایم سی نے ان کے خلاف ایک نوٹس جاری کیا تھا اور اس نوٹس کو سول عدالت میں غلط ثابت کرنے میں کنگنا ناکام رہی ہیں۔ اب اسی کے ساتھ ہی بی ایم سی کو انہدامی کارروائی کرنے میں آسانی ہوگئی ہے۔
ڈنڈوشی کی سول عدالت میں اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جج ایل ایس چوہان نے کہا کہ ' کنگنا رناوت نے شہر کے کھار علاقے میں واقع 16 منزلہ عمارت کی پانچویں منزل پر اپنے تین فلیٹ کو آپس میں ملا لیا تھا اور ایسا کرت ہوئے انھوں نے عام راستے کو بند کردیا ان کا یہ عمل منظور شدہ اسکیم کی سنگین خلاف ورزی ہے'۔