جلگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں واقع ایرنڈول گاؤں کی جامع مسجد کو لے کر تنازع بڑھتا جارہا ہے ضلعی انتظامیہ نے یہاں نماز پڑھنے پر پابندی لگادی ایرنڈول کی جمعہ مسجد ٹرسٹ کمیٹی کے صدر الطاف خان نے نعیم خان کے ذریعے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
خان نے ہائی کورٹ کی اور نگ آباد بینچ سے کلکٹر کے اس عبوری حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے ذریعے لوگوں کو مسجد میں نماز پڑھنے سے روکا گیا تھا ضابطہ فوجداری کے تحت دفعہ 144 بھی یہاں لاگو کی گئی تھی ، تاکہ مٹھی بھر سے زیادہ لوگ موقع پر جمع نہ ہوں۔
کُچھ دن پہلے ایرنڈول کے پانڈ وواڑ سنگھرش سمیتی نے جلگاؤں ضلع کلکٹر کے سامنے شکایت درج کرائی ہندو گروپوں کے مطابق ایرنڈول تعلقہ میں مسجد کے ارد گرد کا علاقہ پانڈووں سے منسلک ہے کہا جاتا ہے۔ پانڈووں نے کچھ سال اس علاقے میں گزارے باخبر لوگوں کے مطابق یہ سارا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مسجد نے موجودہ ڈھانچے کی توسیع کے دوران کچھ ٹین شیڈ لگائے تھے۔
جلگاؤں کلکٹر امن متل کو کمیٹی کی طرف سے ایک درخواست موصول ہوئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مسجد کے ذریعے تجاوزات کیا گیا ہے۔ پانڈ و واڑا سنگھرش سمیتی نے اسے ایک قدیم ہندو مقام قراردیا اور کہا کہ یہاں پر گزرے ہوئے دور کے ثبوت بھی مل سکتے ہیں۔جامع مسجد ٹرسٹ کمیٹی سے وابستہ لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ ثابت کرنے کے لیے دستاویزات موجود ہیں کہ یہ ڈھانچہ 31 اکتوبر 1860 سے موجود تھا۔