نئی دہلی/تھانے: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آج کرناٹک اور مہاراشٹر میں 44 مقامات پر چھاپے مارے۔ بھیونڈی میں بھی این آئی اے کی طرف سے کارروائی جاری ہے۔ ابتدائی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ شہر کے تین بٹی، شانتی نگر اور اسلام پورہ علاقوں سے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں آپریشن میں کل 13 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ این آئی اے نے کرناٹک میں ایک، پونے میں دو، تھانے دیہی میں 31، تھانے سٹی میں نو اور بھائیندر میں ایک چھاپہ مارا ہے۔ یہ چھاپے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے مہاراشٹر اور کرناٹک پولیس کے ساتھ مل کر مارے ہیں۔
این آئی اے کو شبہ ہے کہ مبینہ طور پر القاعدہ اور آئی ایس آئی ایس جیسی عسکریت پسند تنظیمیں ملک میں بنیاد پرست نظریات کو فروغ دے کر تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان تنظیموں نے مبینہ طور پر ملک میں اسلامی حکومت قائم کرنے کے لیے مذہبی کلاسز کا اہتمام کیا۔ مبینہ طور پر اس میں نوجوانوں کو ان کے ذہنوں میں زہر بو کر عسکریت پسند گروپوں میں بھرتی کیا گیا۔
- اس سے قبل، پانچ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا تھا:
11 اگست کو، این آئی اے کی ایک ٹیم نے مقامی پولیس کی مدد سے بھیونڈی تعلقہ کے پڑگھا بوریولی گاؤں میں چھاپہ مارا تھا۔ اس چھاپے میں این آئی اے نے ' آئی ایس آئی ایس ' عسکریت پسند تنظیم سے وابستہ ملزموں کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار ملزم کی شناخت شمیل ثاقب ناچن کے نام سے ہوئی ہے۔ اس سے پہلے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے شبہ میں پڈھا بوریولی سے 4 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس میں شمیل کے رشتہ دار عاقب ناچن، شرجیل شیخ (35) اور ذوالفقار علی بدودوالا (36) کو مشتبہ عسکریت پسندوں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
- مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف کیا الزامات ہیں؟