سائبر کرائم کے معاملات میں ہورہے اضافہ سے لوگ خوفزدہ ہیں۔ ملک بھر میں کریڈٹ کارڈ کلوننگ کے معاملات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ دراصل سائبر کرائم کی ورادات انجام دینے والے جرائم پیشہ افراد ایک ریڈر مشین کے ذریعه کریڈیٹ کارڈ کو اسکین کرلیتے ہیں، اس دوران اسکی جانکاری کارڈ ہولڈر کو نہیں لگتی ہے۔ اس دوران کارڈ کے میگنیٹک اسٹریپ کے ذریعه خفیہ جانکاریاں بڑے آسانی سے حاصل ہوجاتی ہے۔
سائبر کرائم کے بڑھتے معاملات پر مہاراشٹر سائبر سیل کے انچارج یششوی یادو کا کہنا ہے کہ جب سائبر مجرم یہ جانکاری اپنے پاس حاصل کرلیتے ہیں تو وہ ان جانکاریوں کے ساتھ ایک نیا کریڈٹ کارڈ بناتے ہیں، اور اس کریڈٹ کارڈ میں وہ ساری جانکاریاں ہوتی ہیں، جو اصلی کارڈ میں ہوتی ہیں۔ اسے کلوننگ کارڈ بھی کہہ سکتے ہیں۔ اس کارڈ کے ذریعه وہ بینک اے ٹی ایم سے پیسے منتقلی سے لے کر آن لائن خریداری جیسے وہ سارے کام کام کرسکتا ہے جو ایک کریڈٹ کارڈ سے کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے متاثر شخص کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کریڈٹ کارڈ چوری کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے صرف جانکاری سے آن لائن فراڈ بڑے آسانی سے کیا جاسکتا ہے۔