ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ نے سینئر آئی پی ایس افسر اور ریاستی انٹیلی جنس محکمہ کی سابق سربراہ رشمی شکلا کو راحت دی ہے۔ عدالت نے مبینہ طور پر غیر قانونی فون ٹیپنگ کے الزام میں ان کے خلاف درج دو ایف آئی آر کو خارج کر دیا ہے۔ شکلا کے خلاف ایک ایف آئی آر پونے میں درج ہے جبکہ دوسری ایف آئی آر کلابا پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر اس وقت درج کی گئی تھی جب مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت تھی۔
شکلا پر اپوزیشن لیڈروں کے فون ٹیپ کرنے کا الزام تھا اس معاملے میں جسٹس اجے گڈکری اور جسٹس شرمیلا دیشمکھ کی بنچ نے شکلا کی درخواست پر سماعت کی۔ شکلا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ پونے میں درج مقدمے میں ان کے مؤکل کے خلاف 'سی سمری' رپورٹ درج کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ اس وقت درج کی جاتی ہے جب حقیقت میں غلطی کی وجہ سے ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔ اس سے معاملہ نہ تو سچ ہوگا اور نہ ہی غلط۔ اس صورتحال کی وجہ سے پولیس نے کلوزر رپورٹ درج کر دی ہے جب کہ حکومت نے ممبئی میں درج مقدمے کی کارروائی کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایسے میں ان دونوں ایف آئی آرز کو منسوخ کر دینا چاہیے۔
IPS officer Rashmi Shukla آئی پی افسر رشمی شکلا کے خلاف درج ایف آئی آر خارج کرنے کا حکم ممبئی ہائی کورٹ نے جاری کیا - ممبئی ہائی کورٹ
HC quashes two illegal phone tapping cases against IPS officer Rashmi Shukla
Published : Sep 10, 2023, 10:25 PM IST
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اپوزیشن لیڈروں کے مبینہ غیر قانونی فون ٹیپنگ کے سلسلے میں شکلا کے خلاف پونے اور جنوبی ممبئی میں کلابا میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ دونوں ایف آئی آر ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (MVA) حکومت کے دور میں درج کی گئی تھیں۔ رشمی شکلا کے وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے جمعہ کو عدالت کو بتایا کہ پولیس نے پونے میں درج ایف آئی آر کے سلسلے میں 'سی-سمری رپورٹ' (مقدمہ نہ تو سچ ہے اور نہ ہی غلط) پیش کیا ہے اور کیس کو بند کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ ساتھ ہی ممبئی کیس میں حکومت نے شکلا پر مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Farmer Suicide In Marathwada مراٹھواڑہ میں کسان خود کشی کرنے پر مجبور
جسٹس اے۔ ایس۔ جسٹس گڈکری اور جسٹس شرمیلا دیشمکھ کی ڈویژن بنچ نے اس دلیل کو قبول کیا اور دونوں ایف آئی آر کو خارج کر دیا۔ پونے میں درج مقدمہ کانگریس لیڈر نانا پٹولے کی فون کالز کی مبینہ ریکارڈنگ سے متعلق تھا جب کہ ممبئی کیس میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) لیڈر ایکناتھ کھڈسے کے فون ٹیپ کرنے سے متعلق تھا۔ کھڈسے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں تھے۔