مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کی پورے ملک میں ایک منفرد شناخت ہے جہاں ایک سے بڑھ کر ایک باکمال علمی و ملی شخصیات پیدا ہوتی رہی ہیں۔ لیکن کچھ شخصیات ایسی بھی ہیں جن کے حوالے سے خود یہ شہر جانا اور پہچانا جاتا ہے، حضرت مولانا قاضی عبدالاحد ازہری کا شمار بھی ایسی ہی ممتاز شخصیات میں ہوتا ہے۔ حضرت قاضی جامعہ ازہر کے فاضل، کئی نسلوں کے استاذ، بہترین عالم اور کامیاب منتظم تھے۔ انہوں نے تقریباَ نصف صدی تک مدرسہ معہد ملت میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ چالیس سال تک دارالقضاء کے قاضی کی حیثیت سے کتاب و سنت کی روشنی میں فیصلے فرماتے رہے، انہیں تحریر و تقریر کی بہترین صلاحیت حاصل تھی جس کے ذریعے انہوں نے ملت اسلامیہ کی رہنمائی فرمائی، اسلامی فقہ میں اُن کی مہارت مسلم تھی۔
مولانا آل انڈیا اسلامک فقہ اکیڈمی کے نائب صدر رہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن کی حیثیت سے بھی انہوں نے قابل قدر خدمت انجام دیں۔ اور خاص بات یہ کہ معہد ملت کے پہلے بیچ میں فارغ ہونے سے لے کرتا دمِ وفات معہد ملت سے اُن کا اٹوٹ رشتہ رہا۔ معہد ملت کو انہوں نے اپنے خون جگر سے سینچا اور اس شجر سایہ دار کی ہر مرحلے میں حفاظت کی، کئی برسوں سے حضرت قاضی علیل تھے، بالآخر آج دار فانی سے دار باقی کی طرف رحلت فرما گئے۔