این سی پی کے مجید میمن نے ایوان میں صدر کی تقریر پر شکریہ کی تجویز پر ازسرنو بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ صدر کی تقریر کسی سیاسی پارٹی کا انتخابی منشور نہیں لگنا چاہئے بلکہ اس میں زمینی حقیقت نظر آنی چاہئے۔ یہ تقریر ملک کی صحیح تصویر پیش نہیں کرتی ہے۔
انہوں نے حکومت سے شہریت ترمیمی قانون پر ازسر نوغور کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہےکہ ملک میں جگہ جگہ آئین کی تمہید پڑھی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد برسراقتدار لوگوں کو بیدار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کی مخالفت صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ سبھی لوگ کر رہے ہیں۔ یہی اصل بھارت ہے۔
میمن نے کہا کہ حکومت کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور لوگوں کی مشکلات کی جانب نہیں ہے۔ تقریر میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلی فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو نظربند رکھنے کو ہدف تنقید بنایا۔