ریاست مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 15 دنوں کے لئے سخت پابندیوں کے ساتھ دفعہ 144 اور نائٹ کرفیو نافذ کردیا ہے۔ وہیں دوسری جانب گزشتہ 23؍مارچ 2020 سے لاک ڈاون کے سبب عوام معاشی تنگی کا شکار ہے۔
اس دوران ریاستی حکومت نے ان کمزور طبقات کی مدد کرنے کے لئے 5000 کروڑ روپئے کے پیکیج کا بھی اعلان کیا ہے۔ تاہم اس پیکیج میں کسان، ہیئر سلون، دکاندار، پھول فروش، ٹیکسی ڈرائیور، فش منیجر کے علاوہ چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے تاجروں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر نانا پٹو لے نے وزیر اعلی کو ایک مکتوب تحریر کر کے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ لوگوں کو بھی پیکیج میں شامل کر کے انہیں بھی معاشی کمزوری سے راحت دینے کا کام کیا جائے۔
پٹو لے کے مطابق کرفیو سے سبزی، باغبانی اور فلوریکلچر کے کاروبار پر کافی اثر پڑے گا، اس دوران مارکیٹ میں سامان کی زیادہ نقل و حرکت نہیں ہوتی ہے جس کے نتیجے میں کسانوں کو مالی نقصان اٹھانا پڑے گا، ساتھ ہی حجام کو بھی مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، چونکہ اس عرصے کے دوران تمام مذہبی مقامات پر پابندی عائد ہے، جس کے سبب پھول فروشوں کو بھی معاشی تنگی ہوگی۔
پٹو لے نے خط میں کہا کہ ممبئی میں ان لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ان اجزاء کو پیکیج میں شامل کیا جانا چاہئے۔