ممبئی:کورونا کے سبب گزشتہ دو برسوں سے ممبئی میں رمضان کا روایتی بازار نہیں لگ سکی ہے، اس بار حکومت نے لاک ڈاؤن میں مکمل راحت دی جس کے بعد سے روایتی بازار لگے ہیں۔ ان میں مسلم اکثریتی علاقے ناگپاڑہ، محمد علی روڈ، بھنڈی بازار، مدنپوره شامل ہے۔ ان بازاروں میں رمضان اسپیشل اشیاء میں فیرنی ،مالپوہ سب سے زیادہ پسند کیے جاتے ہیں لیکن اس بار یہ دونوں اشیاء گذشتہ برسوں کی بہ نسبت مہنگی ہوئی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے ڈیزل کا مہنگا ہونا Fernie in Ramadan Special Items۔
ڈیزل کی قیمت میں جس طرح سے اضافہ ہوا ہے اُس کا اثر ہوٹل اور مٹھائیوں کا کاروبار کرنے والوں پر پڑا ہے جس کی وجہ سے اس بار رمضان اسپیشل اشیاء مہنگی ہوئی ہیں۔ رمضان کے دنوں میں مالپوہ اور فیرنی سب سے زیادہ پسند کی جاتی ہے اور اس ایک مہ کے دوران گلی کوچوں ہر جگہ یہ دستیاب رہتی ہے۔
تہورا سویٹس کے مالک عبدللہ کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن سے پہلے ایک مالپوہ کی قیمت 170 روپئے ہوا کرتی تھی جبکہ فیرنی کی قیمت 35 روپئے ہوا کرتی تھی، اس وقت ڈیزل کے قیمت 72 روپئے لیٹر ہوا کرتی تھی اب مالپوہ کی قیمت 200 روپئے ہے۔ جبنخ فیرنی کی قیمت 45 ہے۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ پہلے لوگ فل مالپوہ خریدتے تھے اب ہاف کھانے میں ہی عافیت سمجتے ہیں یہ مہنگائی کا اثر ہے۔